محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اب اس معاہدہ نامہ کی تکمیل کے بعد دو صورتیں سامنے آتی ہیں: ۱-… ایکسپورٹر ان کاغذات کو دکھا کر بینک سے سودی قرض حاصل نہیں کرتاہے بلکہ اس کا مقصد جانبین کے درمیان معاملہ کو مضبوط کرانا ہوتا ہے، لہذا یہ صورت جائز ہے۔ ۲-… ایکسپورٹر اس معاہدہ نامہ کو دکھاکر بینک سے پیکنگ کریڈٹ کے نام سے سودی قرض حاصل کرتا ہے، تاکہ اس کے ذریعہ تجارت کو فروغ دے،لہذا یہ صورت ناجائز وحرام ہوگی ۔ (۱) ------------------------------ =ما في ’’ الدر المنثور في التفسیر المأثور‘‘ : وأخرج ابن أبي حاتم عن سعید بن جبیر رضي اللہ عنہ في قولہ: {إن العہد کان مسؤلا}۔ قال: یسأل اللہ ناقض العہد عن نقضہ ۔ وأخرج ابن أبي حاتم عن کعب الأحبار رضي اللہ عنہ قال: وإنما یہلک ہذہ الأمۃ بنکثہا عہودہا ۔ (۴/۳۲۸، دارالکتب العلمیۃ بیروت) ما في ’’ تبیین الحقائق ‘‘: ولو دخل في المبیع أشیاء فإن کان لا یتفاوت آحادہ کالمکیل والموزون وعلامتہ أن یعرض بالنموذج یکتفي برؤیۃ بعضہ لجریان العادۃ بالاکتفاء بالبعض في الجنس الواحد ووقوع العلم بہ بالباقي إلا إذا کان الباقي أردأ فیکون لہ الخیار فیہ۔ (۴/۳۲۵ ، باب خیارالرؤیۃ) ما في ’’ الہدایۃ ‘‘ : والأصل في ہذا أن رؤیۃ جمیع المبیع غیر مشروط لتعذرہ فیکتفي برؤیۃ ما یدل علی العلم بالمقصود ، ولو دخل في المبیع أشیاء فإن کان لا یتفاوت آحادہا کالمکیل والموزون وعلامتہ أن یعرض بالنموذج یکتفي برؤیۃ واحد منہا إلا إذا کان الباقي أردأ مما رأی فحینئذ یکون لہ الخیار ۔ (۳/۳۶، باب خیارالرؤیۃ) (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : لقولہ تعالی :{یآیہا الذین آمنوا لا تأکلوا الربوا أضعافاً مضاعفۃ} ۔ ( آل عمران :۱۳۰)=