محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
پروفارما انوائس (Profarmainvoice) کے ذریعہ بیع کرنا مسئلہ(۲۷۳): پروفارماانوائس (Profarmainvoice) جس میں ایکسپورٹر (Exporter) ’’مال برآمد کرنے والا شخص‘‘ امپورٹر (Importer) ’’مال درآمد کرنے والا شخص‘‘ کو اپنے مال کی پوری تفصیل یعنی نمونہ (Model)، ریٹ(Rait)،شرائط وغیرہ کے تفصیلی کاغذات بھیجتا ہے، توامپورٹر ان تفصیلی کاغذات کو بالتفصیل پڑھتا ہے ،اس کے بعد اس پر معاہدہ اور معاملہ کی منظوری وتصدیق کی مہراور دستخط کرکے ایکسپورٹر کے پاس بھیج دیتا ہے،جو دراصل جانبین کے درمیان معاہدہ کی ایک قانونی شکل ہوجاتی ہے،اس طرح کے معاملہ (معاہدہ ) کو پروفارماانوائس کہا جاتا ہے،اب اس صورت میں ایکسپورٹران کاغذات کو اپنے یہاں کے بینک میں جمع کرکے رقم بھی حاصل کرسکتا ہے ، درحقیقت یہ معاملہ جانبین کے درمیان ایک پختہ معاہدہ ہوجاتا ہے، اس طرح کے معاہدہ میں کوئی قباحت نہیں ہے، اس لیے یہ جائز ہوگا، اور ہر دوفریق یعنی ایکسپورٹر وامپورٹر (&Importer Exporter) پر اس عہدو پیمان کا پاس ولحاظ ضروری ہوگا ۔ (۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : لقولہ تعالی:{ وأوفوا بالعہد إن العہد کان مسؤلا} ۔ (سورۃ الإسراء : ۳۴) ما في ’’ التفسیر الکبیر للرازي ‘‘ : وحاصل القول فیہ : أن مقتضی ہذہ الآیۃ أن کل عقد وعہد جری بین إنسانین فإنہ یجب علیہما الوفاء بمقتضی ذلک العقد والعہد ۔ (۷/۳۳۷، مکتبہ علوم اسلامیہ لاہور)=