محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اسی طرح حدیث میں ہے کہ جو شخص ہر رات کو سورۂ واقعہ پڑھے گا،اس کو کبھی فاقہ نہ ہوگا۔(ترغیب وترہیب:۲/۲۹۴، حدیث نمبر۲)غیر منصوص یعنی مجرباتِ اولیاء اللہ :… جیسے ’’ یا باسط ‘‘ ہر نماز کے بعد ۷۲؍ مرتبہ پڑھاجائے تو رزق کا مسئلہ ان شاء اللہ حل ہوجائے گا۔(اس طرح کے مجربات کے لیے ’’ اعمالِ قرآنی ‘‘ مؤلفہ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ مشہور ہے)۔(۶) توکل …ارشادِ خداوندی ہے : {ومن یتوکل علی اللہ فہو حسبہ} …اور جو شخص اللہ پر توکل کرے گا ، اللہ تعالی اس کے لیے کافی ہے۔ (طلاق:۳)توکل کامعنی: توکل کا وہ معنی نہیں جو آج کل کے جاہل صوفیوں نے سمجھ رکھا ہے، کہ خدا تعالیٰ کے پیدا کردہ اسباب وآلات کو چھوڑ کر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا رہے ، بلکہ توکل کا صحیح معنی یہ ہے کہ خدا کے پیدا کردہ آلات واسباب کو اختیار کیا جائے ، اورحصولِ ثمرات ونتائج میں اس کی ذات پر اعتماد وبھروسہ کیا جائے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ لو أنکم کنتم توکلون علی اللہ حق توکلہ لرزقتم کما ترزق الطیر تغدوا خماصاً وتروح بطاناً ‘‘۔… ’’ اگر تم اللہ پر کما حقہ بھروسہ کرو تو تم کو رزق اس طرح دیا جائے گا جس طرح پرندوں کو دیا جاتا ہے ، کہ وہ صبح کو خالی پیٹ نکلتے ہیں اور شام کو شکم سیر ہوکر لوٹتے ہیں۔ (ترمذی:۲/۶۰، ابواب الزہد، باب ما جاء فی الزہادۃ فی الدنیا)