محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
حجۃ الاسلام امام غزالیؒ فرماتے ہیں: ٭روزہ کے ذریعہ انسان کے اندر صفاتِ خداوندی پیداہوتی ہیں۔ ٭روزہ کے ذریعہ انسان گویا بے نیازی کا اظہار کرتاہے۔ ٭روزہ کے ذریعہ انسان ملکوتی صفات کا خوگر بنتاہے۔ ٭روزہ کے ذریعہ انسان دن بھر کے لیے فرشتہ صفت نظر آتا ہے۔ ٭روزہ کے ذریعہ انسان ’’تخلقوا باخلاق اللہ‘‘ کا مظہر ہوتاہے ۔(۱) علامہ ابن القیم جوزیؒ فرماتے ہیں: ٭روزہ متقیوں کے لیے لگام، محاربین کے لیے جنت اور ابرارو مقربین کے لیے تہذیبِ اخلاق ہے ۔ (۲) =واستحوذت علی مشاعر الإنسان وحواسہ وأصبحت ’’ المعدۃ ‘‘ ہي القطب الذي تدور حولہ الحیاۃ شق علی الإنسان کل ما یحول بینہ وبین رغبتہ، وما یشغلہ عن إرضاء شہوتہ… فلا یجد في أعوام طوال وقتاً صافیاً، وقلباً فارغاً ، وعقلاً یقظاً ، وضمیراً حیاً ، فتثقل علیہ العبادۃ والذکر وما یتصل بہا ، ولا یجد لذتہا بطبیعۃ الحال۔ {وإنہا لکبیرۃ إلا علی الخاشعین} ۔ [البقرۃ:۴۵] (۱/۲۹۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) قد أشار إلی مقاصد الصوم الإمام الغزالي رحمہ اللہ فقال : … المقصود من الصوم التخلق بأخلاق اللہ عز وجل وہو الصمدیۃ والاقتداء بالملائکۃ في الکف عن الشہوات بحسب الإمکان، فإنہم منزہون عن الشہوات ۔ (۲) یقول العلامۃ ابن القیم الجوزي: فہو لجام المتقین وجنۃ المحاربین وریاضۃ الأبرار والمقربین ۔