محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
جو اجیر کی خدمت کے اعتراف میں دیا جاتا ہے، لہذا اس کا لینا اور دینا دونوں جائز ہیں، البتہ یہاں ایک بات کی وضاحت ضروری ہے کہ پینشن موت کے بعد ترکہ میں شمار نہ ہوگی،بلکہ حکومت یا کمپنی جس وارث کو دے وہی اس کا مالک ہوگا ،دوسرے وارثوں کا اس میں کوئی حق نہ ہوگا ، اور رہا مسئلہ گریجویٹی کا تووہ ریٹائر مینٹ (Retirement)کے وقت ہی مل جاتی ہے ،لہذا موت کے واقع ہونے کی صورت میں وہ ترکہ میں شمار کی جائے گی، اور اس پر ترکہ کے احکام جاری ہوں گے ۔ (۱) ------------------------------ =ما فی ’’ اعلام المؤقعین ‘‘ : ’’ وسیلۃ المقصود تابعۃ للمقصود وکلاہما مقصود ‘‘ ۔ (۳/۱۷۵) ما فی ’’ رد المحتار علی الدر المختار ‘‘ : ’’ وکل ما أدی إلی ما لا یجوز لا یجوز ‘‘ ۔ (۹/۵۱۸ ، الحظر والإباحۃ ، فصل في اللبس) (اسلام کا قانون اجارہ:۲۱۰، آپ کے مسائل اور ان کا حل:۶/۲۱۲،۲۲۵) الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘: ثم الأجرۃ تستحق بأحد معان ثلاثۃ إما بشرط التعجیل أو بالتعجیل أو باستیفاء المعقود علیہ فإذا وجد أحد ہذہ الأشیاء الثلاثۃ فإنہ یملکہا کذا في الطحاوي ۔ (۴/۴۱۳ ، کتاب الإجارۃ ، الباب الثاني في بیان أنہ متی تجب الأجرۃ وما یتعلق بہ من الملک وغیرہ ، خلاصۃ الفتاوی : ۳/۱۰۳ ، کتاب الإجارۃ)