محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
۳-… انشورنس مؤجل (ادھار)ہوتا ہے اورقرض میں تأجیل صحیح نہیں ۔ (۱) ۴-… کمپنی واے اس رقم سے لوگوں کے ساتھ سودی معاملہ کرتے ہیں، تو انشورنس کرنے میں گناہ پر تعاون لازم آرہا ہے ۔ (۲) ۵-… انشورنس میں قمار کی صورت پائی جاتی ہے، کیوں کہ اس میں خطر اور غرر پایاجاتا ہے، بیمہ پالیسی خریدنے میں نفع کا معاملہ غیر متعین اور غیر معلوم چیز پر معلق رہتا ہے، حوادث کا حال کسی کو معلوم نہیں کہ واقع ہونگے یا نہیں، اور ہوں گے تو کب اور کس شکل کے ، ایسی مبہم اور نا معلوم چیز پر کسی نفع کو معلق کرنا شریعت میں قمار کہلاتا ہے، اورقمار کی حرمت نصِ قطعی سے ثابت ہے (۳)، فقہاء نے غرر کی تعریف یہ کی ہے کہ اس کا انجام معلوم نہ ہو، (۴)اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غرر کے معاملہ سے بھی منع فرمایا ہے۔(۵) ------------------------------ (۱) ما في ’’ الہدایۃ ‘‘ : قال الإمام المرغیناني : فإن تأجیلہ لا یصح ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ واعتبار الانتہاء لا یصح لأنہ یصیر بیع الدراہم بالدراہم نسیئۃ وہو ربوا ۔ (۳/۷۶ ،کتاب البیوع) (۲) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : قال اللہ تعالی: {وتعانوا علی البر والتقوی ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان} ۔ (المائدۃ : ۲) (۳) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : قال اللہ تعالی:{ إنما الخمر والمیسر والأنصاب والأزلام رجس من عمل الشیطٰن فاجتنبوہ} ۔ (المائدۃ : ۹۰) (اس آیت میں قمار کو شیطانی عمل اور بت پرستی کے برابر جرم قراردیا گیاہے )۔ (۴) ما في ’’ المبسوط للسرخسي ‘‘ : الغرر : ما یکون مستور العاقبۃ ۔ (۱۲/۱۹۴، کتاب البیوع ، دارالمعرفۃ بیروت ، کتاب التعریفات للجرجاني :ص۱۶۴) (۵) ما في ’’ الصحیح لمسلم ‘‘ :عن أبي ہریرۃ قال : ’’ نہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن بیع الحصاۃ وعن بیع الغرر ‘‘ ۔ (۲/۲)