محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
کی شرط نہ لگائی جائے اور پوری رقم دیدی جائے ،تو جائز ہے ، اور اگر کمیشن کاٹے، مثلاً سوروپئے کا بل ہے تویہ پچانوے /95 روپئے دیدے، اور خود بعدمیں سو/100 وصول کرے تو شرعاً یہ جائز نہیں ہے ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا: (۱) ما فی ’’ الکتاب‘‘ : لقولہ تعالی : {أحل اللہ البیع وحرم الربوا}۔[سورۃ البقرۃ : ۲۷۵] …… وقولہ تعالی :{یا أیہا الذین آمنوا لا تأکلوا الربوا أضعافاً مضاعفۃ ، واتقوا اللہ لعلکم تفلحون} ۔ [آل عمران:۱۳۰]……{یا أیہا الذین آمنوا اتقوا اللہ وذروا ما بقي من الربوا إن کنتم مؤمنین} ۔ [سورۃ البقرۃ : ۲۷۸] ما في ’’ الصحیح المسلم‘‘ : عن جابر قال : ’’ لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الربا وموکلہ وکاتبہ وشاہدیہ وقال : ہم سواء ‘‘ ۔ (الصحیح لمسلم :۲/۲۷ ، السنن لإبن ماجۃ :۱/۱۶۵، باب التغلیظ في الربا ، السنن لأبي داود: ۲/۴۷۳، کتاب البیوع ، الصحیح البخاري :۱/۲۸۰،کتاب البیوع)