ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
تو کوئی یہ شبہ نہیں کر سکتا کہ ان کو ناز ہوتا ہے ۔ دنیا میں سامان جمع کرنے کی مثال ہم جو دنیا میں چاہتے ہیں کہ یہ بھی ہو جائے ، وہ بھی ہو جائے یہ ایسا ہے جیسے کوئی سرائے میں یہ تمنا کرے کہ یہاں جھاڑ فانوس سب لگا دیئے جائیں اور پھر اپنی کمائی سے خرید کر لگا بھی دے تو ظاہر ہے کہ کتنی بڑی حماقت ہے خاص کر جب کہ یہ بھی حکم ہو کہ مثلا چار دن سے زیادہ کوئی اس سرائے میں قیام نہیں کر سکے گا اس وقت تو اپنی کمائی وہاں کی تزئین (1) میں لگانا پورا خلل دماغ ہے اور دنیا ایسی ہی محدود القیام (2) سرائے ہے کہ اس حد کے بعد بلا اختیار یہاں سے نکل جانا پڑے گا ۔ اول تو سرائے میں اگر قیام اختیاری بھی ہو تب بھی یہی ہونا چاہیے کہ اس کے ساتھ گھر کا سا معاملہ نہ کرے ۔ اور جب اختیاری بھی نہ ہو تب تو ہر گز بھی اس میں دل نہ لگانا چاہیے بلکہ اس سے توحش (3) اور ضیق رہنا چاہیے اور یہی معنی ہیں میرے نزدیک ۔ الدنیا (4) سجن المومن کے لوگوں نے اس حدیث کے مختلف معنی کہے ہیں مگر میں کہتا ہوں کہ جیل خانہ تکلیف وغیرہ کی وجہ سے نہیں فرمایا کیونکہ بعض مومنین کو دنیا میں ذرا بھی تکلیف نہیں ہوتی بلکہ اس لئے فرمایا کہ جیل خانہ میں کبھی جی نہیں لگتا ۔ اگرچہ کیسا ہی عیش ہو تو مسلمان کی شان یہ ہے کہ دنیا میں اس کا جی نہ لگے اگرچہ بظاہر اس میں کیسا ہی عیش و آرام ہو کیونکہ جی لگنے کی جگہ گھر ہے اور وہ گھر نہیں ہے پھر جب جی نہ لگے گا تو کیوں ہوسیں ہوں گی اور کیوں سوچیں گے کہ یوں ہو اور یہ ہو اور وہ ہو بلکہ یہ سوچے گا کہ دنیا تو پردیس ہے یہاں جس طرح سے بھی گزر جائے اور دنیا کی سوچ کے بجائے اب یہ ہو گا کہ آخرت کی سوچ ہو گی کہ اس کے لئے یہ سامان ہونا چاہیے اور یہ فکر ہونا چاہیے ۔ اپنے نفس کی اصلاح ہونی چاہیے اور یہ سوچے کہ اگر یہ سامان ہو گیا تو پھر یوں بہار ہو گی اور یوں عیش ہو گا ۔ ورنہ یوں مصیبت ہو گی یوں پریشانی ہو گی اور غور کر کے دیکھ لو کہ کتنے آدمی ہیں جو یہ سوچتے ہیں ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) زینت دینے (2) ایک حد تک قیام کرنے کی سرائے ہے کسی کے لئے ایک دو دن کسی کے لئے سو پچاس برس (3) وحشت اور تنگ دلی (4) دنیا مسلمانوں کا جیل خانہ ہے ۔ مسلم ترمذی