ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
سب کچھ ہے اولاد نہیں ہے - تو اولاد کا ہر وقت فکر ہے - کہ اولاد یہی دھن ہے یہی فکر ہے - شب و روز اسی میں گزرتا ہے کبھی خیال ہوتا ہے کہ یہ سب جائیداد وقف کردوں کبھی خیال ہوتا ہے کہ کسی کو منتہیٰ / 1 بناؤں خدا خدا کر کے اولاد ہوگئی اب شب و روز اسی دھن میں ہیں کہ کسی طرح یہ جلدی پروش ہوجائے تو اس کے ختنے دھوم دھام سے ہوں اور اس کی شادی ہو - اللہ اللہ کر کے اولاد سیانی ہوگئی - اور شادی بھی ہوگئی اب رات دن یہی فکر ہے کہ اولاد نہیں ہے اسی غم میں گھلتے ہیں غرض ساری عمر عزیز اسی میں صرف ہوجاتی ہے اور کوئی وقت اللہ کی طرف مشغول ہونے کا میسر نہیں ہوتا ؎ اما قضی احد منھا لبانتہ لا ینھی ارب الا الیٰ ارب ( اور دنیا سے کسی نے اپنی حاجت پوری نہیں کر پائی ہر ایک حاجت دوسری حاجت پر ہی جا پہنچتی ہے ) بخلاف اس شخص کے اس کے پاس کچھ نہ ہو وہ پھر بہ نسبت اس شخص کے راحت میں ہے اس کا تو یہ حال ہے ؎ لنگکے زیرو لنگکے بالا نے غم دزد و نے غم کالا ( ایک چھوٹی سی لنگی ( تہبند ) نیچے ایک اوپر نہ چور کا غم نہ سامان کا ) حکایت : ایک رئیس تھے ان کے ایک بچہ تھا اتفاقا وہ بیمار ہوگیا تمام جائیداد سامان ان کو تلخ معلوم ہوتا تھا - یہ حالت دنیا کی ہے سچ ہے - ع و ان اقبلت کانت کثیرا ھمومھا ( اور جب دنیا آد کمتی ہے تو اس کے فکر و افکار ہی بہت ہو جاتے ہیں ) حاصل تعیین مقصود و تعیین طرق حاصل یہ ہے کہ اگر تمام نعمتیں بھی ہوں اور آخرت میں اس کے لئے کچھ نہ ہوتو سب ہیچ ہے - اس لئے حیات طیبہ بھی اسی وقت ہوگی جبکہ اجر بھی ہو - اسی واسطے فلنحیینہ / 2 الخ کے ساتھ ولنجزینھم / 3 الخ فرمایا حاصل دونوں کا حیات کاملہ ہوئی خلاصہ یہ ہوا کہ گویا حق تعالیٰ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 بنایا ہوا بیٹا / 2 اور اہم اس کو پاکیزہ زندگی دیں گے - / 3 اور اس کو ثواب دیں گے -