ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
مصرع ثانی میں شیخ سے مراد شیخ ناقص ہے بلکہ اگر کشف سے بھی کسی کی شقاوت /1 ظاہر ہو جائے تب بھی مایوس نہیں ہوتے بلکہ دعا تبدل /2 بالسعادۃ کی کرتے ہیں البتہ اگر کسی نبی کو وحی سے کسی کا ختم علی الکفر /3 معلوم ہوجاوے تو اس وقت مایود ہونا وہ خدا ہی کے حکم سے ہے - ہر شخص منصب /4 ارشاد کی لیاقت نہیں رکھتا نیز اسی حکایت سے یہ بات بھی ظاہر ہوگئی کہ ہر شخص منصب ہدایت کی لیاقت نہیں رکھتا - بہت سے نام کے ایسے ہادی ہیں کہ جن کی غرض ہدایت سے محض طلب جاہ ہے اسی لئے حدیث میں ارشاد ہے - لا یقص الا امیر مامورا و مختال یعنی وعظ کہنے کی ہمت وہی کرے گا کہ یا خود امیر المومنین ہے یا امیر المومنین کی طرف سے مامور ہے یا تکبر اور نفس پرور ہے - اس لئے کہ جب ہدایت عامہ کا کام امیر المومنین کی ذمہ داری میں ہے تو اس کو وہ خود کرے گا یا خود نہ کرے گا تو کسی کو اس خدمت پر مامور کرے گا پس جو شخص نہ یہ ہے نہ وہ ہے اور پھر بھی ایسا کرتا ہے تو معلوم ہوا کہ آپ بھی خواہ مخواہ آپ کو پانچویں سواروں میں گنتے ہیں - آج کل مخلص واعظوں پر مختلا /5 ہونے کا شبہ مع جواب اور اس کی تحقیق کہ وعظ کہنا کس کو جائز ہے لیکن اس سے یہ شبہ نہ کیا جاوے کہ جب بغیر امیر یا مامور ہوئے وعظ کہنا مختال ہونے کی علامت ہے تو آج کل کے تمام وعاظ/6 میں سے تو ایک شخص بھی امیر یا مور نہیں تو کیا یہ سب کے سب حدیث کی تیسری /7 شق میں داخل ہیں جواب یہ ہے کہ فقہ کا یہ مسئلہ ہے کہ جس جگہ حاکم نہ وہ وہاں اگر متقی پرہیز گار اہل الرائے مسلمان کسی ایک شخص کو کوئی منصب دے دیں تو وہ مل کر امیر کے قائم مقام سمجھے جاویں گے اور انکا اعطا/8 امیر ہی کا اعطا ہوگا کیونکہ اگر غور کے دیکھا جاوے تا عطاء مناسب کا اختیار جو امام کو ہے وہ بھی در حقیقت اہل اسلام ہی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 بدبختی / 2 نیک بختی سے بدل جانے کی / 3 کفر پر مہر لگ جانا / 4 مریدوں کی اصلاح و تربیت /5 متکبر / 6 واعظ کی جمع /7 متکبر / 8 منصب دنیا