ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
تھے ۔ برسات آئی حضرت کا مکان گر پڑا ۔ بی بی صاحبہ نے فرمایا کہ ایک آدمی گنوار سا ان کاموں کے لائق تھا اسی کو آپ نے نکال دیا ۔ حضرت نے فرمایا کہ میں نے ہی تو نکالا ہے تم بلا لو میں تم کو منع نہیں کرتا ۔ بی بی صاحبہ نے بلا بھیجا ان کی عید آئی ۔ آ موجود ہوئے ۔ بی بی صاحبہ نے مکان کی حالت دکھائی ۔ وہ فورا گنگل پہنچے اور لکڑی جمع کر کے مرمت میں لگ گئے حتی کہ مکان کی تکمیل کر کے چھت پر مٹی کوٹ رہے تھے کہ حضرت گھر میں تشریف لائے اور کھانا کھانے بیٹھ گئے اور چھت پر سے مٹی کوٹنے کی آواز سن کر رحمت کا جوش ہوا اور باہر صحن میں تشریف لا کر ان کو تکڑا روٹی کا دکھلایا کہ لو وہ وہیں سے کود پڑے ۔ حضرت نے لقمہ ان کے منہ میں دیا اور سینہ سے لگایا ۔ بس سارا کام ایک لمحہ میں بن گیا ۔ اس لئے کہتا ہوں کہ ایک لمحہ بھی غفلت 1؎ مت کرو ۔ گناہوں کی معافی کے لئے صرف استغفار کافی نہیں بلکہ اس کے ساتھ ادائے حقوق بھی ضروری ہے ۔ اگر مغفرت چاہتے ہو تو خدا تعالی سے اپنے گناہوں کی معافی چاہو اور معاف کرانے کے یہ معنی نہیں صرف تسبیح ہاتھ میں لے کر استغفر اللہ 2؎ استغفر اللہ پڑھتے رہو بلکہ یہ بھی کرو اور اس کے ساتھ اہل حقوق کے حقوق بھی ادا کرتے رہو ۔ اگر کسی شخص کے پاس دوسرے کی زمین دبی ہو یا موروثی3؎ ہو ۔ اس کو چھوڑ دو ۔ کسی کے ذمہ کسی کا قرض ہو اس کو ادا کرو ۔ اور سکبدوش ہو جاؤ ۔ لوگ اپنے جی میں کہتے ہوں گے کہ موروثی زمین چھوڑنے کی بے ڈھب کہی پھر ہم کھاویں گے کہاں سے لیکن صاحبو غور کرو اگر کسی شخص کے موروثی کھیتوں میں کو ریل نکل جاوے اور اس کے سب کھیت ریل میں آجاوےیں اور معاوضہ ملے زمیندار کو تو یہ کیا کرے گا اور کہاں سے کھاوے4؎ گا ۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 1؎ جب اولیاء اللہ کی طرف سے یہ کام بن جاتا ہے تو حق تعالی کی طرف سے کیوں نہ ہوگا ۔ 2؎ میں اللہ تعالی سے سب گناہوں کی بخشش مانگتا ہوں معنے ذہن میں رکھ کر پڑھا جائے تو زیادہ مفید ہے 3؎ وہ زمین یا مکان جو دوسرے سے کرایہ پر یا بٹائی پر لی ہو وہ چھڑانا چاہیے مگر نہ چھوڑیں یہ موروثی ہے حرام ہے ۔ 4؎ کھانے کو دینے والے تو اللہ تعالی ہیں وہ کوئی اور سلسلہ دیں گے اس سے ناامیدی نہ ہو ۔