ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
اور صاف جواب دینا مناسب نہ سمجھا یہ چاہا کہ کسی حیلہ لطیف سے ان کو ٹال دیا جائے کہا کہ جب ایسی شکل میں آؤ کہ ہم نہ پہچانیں تو انعام دیں گے - وہ مختلف شکلوں میں آئے مگر عالمگیرؒ نے پہچان لیا جب دکن کی مہم پیش آئی اور عالمگیرؒ نے دکن کا سفر کیا تو سفر میں عالمیرؒ کا طریق یہ تھا کہ راستہ میں جس صاحب ؟ کمال کو سنتے تھے اس سے جکر ملتے تھے - دکن کے سفر میں بھی حسب عادۃ اہل کمال سے ملنے جاتے تھے - ایک مقام پر سنا کہ یہاں ایک درویش بڑے با کمال ہیں - اول و زیر کو ملنے کے لئے بھیجا وزیر نے ہر طرح ان کو جانچا وہ ہر بات میں پورے اترے آکر عالمگیرؒ سے بہت تعریف کی اور کہا کہ ان کو تکلیف دینا بے ادبی ہے - آپ خود تشریف لے جاکر ان سے ملیے - عالمگیرؒ خود گئے اور مل کر بہت خوش ہوئے - عالمگیرؒ کو بعض مسائل تصوف میں کچھ شبہات تھے وہ پیش کئے - سب شبہات کے شافی جواب پائے بالکل اطمینان ہوگیا اور نہایت متاثر ہوئے اور ایک توڑہ / 2 اشرفیوں کا پیش کیا - درویش نے ایک لات ماری اور کہا کہ مجھ کو بھی اپنی طرح دنیا دار سمجھتا ہے - عالمگیرؒ اور زیادہ متاثر ہوئے اور اس توڑہ کو اٹھالیا اور وہاں سے چلے راہ میں وزیر سے دیر تک اس درویش کا ذکر مذکور رہا - جب لشر میں پہنچے تو سامنے دیکھا کہ وہ بزرگ تشریف لارہے ہیں - اور بادشاہ کو جھک کر سلام کیا اور انعام مانگا - عالمگیرؒ حیرت میں ہوگئے اور غور کر کے پہچانا اور اس کو کچھ انعام دیا / 3 اور یہ پوچھا کہ میں نے اب تسلیم کرلیا کہ تو بڑا ہوشیار اور اپنے فن کا کامل ہے مگر یہ بتلا کہ اس کی کیا وجہ ہے کہ اس وقت میں نے تجھ کو اس سے کہیں زیادہ دیا تھا اس کو تونے رد کردیا اور یہ روپیہ اس سے بہت کم ہے - یہ خوشی سے لے گیا - اس نے کہا کہ جو نقل میں نے ک تھی وہ لینا اس کے خلاف تھا - اس لئے نہیں لیا تو صاحبو ہم لوگ تو اس نقال سے بھی گئے گزرے ہوئے - ہم سے تو نقل بھی دین کی نہیں ہوتی - بزرگی یہ ہے کہ ظاہرا بھی دیندار ہو اور باطنا بھی نہ کہ کشف / 4 و کرامت حاصل یہ ہے کہ دنیدار کامل تو وہ ہے کہ ظاہرا بھی دیندار ہو اور باطنا بھی - کیونکہ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 اللہ والے کو / 2 سونے کے سکوں کی ایک تھیلی / 3 ان کی حرکت پر نہیں بلکہ وعدہ پردیا تھا - / 4 درمیان سے حجابات اٹھ کر کسی بات یا چیز کا ظاہر ہونا - کشف ہے اور ایسی باتوں یا فعلوں کا نبی کے کسی پیرو کار متقی سے ظاہر ہو جانا جو دوسروں سے نہ ہو کرامت ہے -