ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
اس واقعہ سے پورا اندازہ حضور کی حالت اور مرضی کا ہو گیا ہو گا ۔ پس یہ جوش اور مستی یا ترک (1) تعلقات واجبۃ الابقاء بزرگی نہیں ہو سکتا ہے اور اگر اسی کا نام بزرگی ہے تو نشہ شراب اور حالت جنون میں بھی بزرگی ہے ۔ کیونکہ ان دونوں میں یہ بات خوب حاصل ہو جاتی ہے ۔ بزرگی کا حقیقی معیار صاحبو ! بزرگی کا حقیقی معیار یہ ہے کہ جتنی درویشی میں ترقی ہو جائے حضور صلی اللہ علیہ و سلم سے مشابہت بڑھتی جائے کیونکہ ولایت (2) مستفاد عن النبوت ہے ۔ افسوس ہے کہ یہ لوگ علماء کی طرف متوجہ نہیں ہوتے ۔ اس لئے بہت سی غلطیوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں چنانچہ بزرگی کا ایک معیار یہ بھی تراش رکھا ہے کہ جو شخص آنکھیں چار ہوتے ہی مدہوش کر دے اٹھا کر زمین پر پٹک دے وہ بڑا بزرگ ہے ۔ حالانکہ یہ بالکل ہی لغو ہے ۔ اگر یہ بزرگی ہے تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو تو ضرور اس کو برتنا چاہیے تھا ۔ پھر کیا وجہ کہ جب کفار نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو قتل کرنا چاہا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم اس کے منتظر رہے کہ یہ لوگ غافل ہو جائیں تو میں نکل کر جاؤں ۔ کیوں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک ہی نگاہ میں سب کو مدہوش نہیں کر دیا ۔ حکایت : (3) جب مدینہ طیبہ تشریف لے چلے تو حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ چاروں طرف دیکھتے چلتے تھے ۔ سراقہ جو کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی تلاش میں بھیجا گیا تھا جب سامنے آ گیا تو حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ سراقہ چلا آ رہا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اس وقت بھی خدا تعالی سے دعا فرمائی ۔ اللھم اکفنا شرہ (4) چنانچہ پیٹ تک اس کو گھوڑا زمین میں دھنس گیا ۔ سراقہ نے کہا کہ غالبا آپ نے میرے لئے بددعا کی ہے میں درخواست کرتا ہوں کہ آپ خدا تعالی سے دعا کریں کہ مجھے اس مصیبت سے نجات دے اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں قریش کو آپ کا پتہ نہ دوں گا ۔ چنانچہ آپ نے دعا فرمائی اور اس کا گھوڑا زمین سے نکل آیا ۔ اور پھر کسی سے اطلاع نہیں کی ۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) جن تعلقات کا باقی رکھنا واجب ہے ان کو ترک کرنا ۔ (2) ولی ہونا نبوت کے فیض سے ہی حاصل ہوتا ہے (3) بخاری و مسلم (4) اے اللہ آپ ہم کو اس کے شر سے کافی ہو جایئے ۔