ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
کہ ہم میں یہ مرض ہے یا نہیں تو اگر ذرا بھی اپنی حالت غور سے دیکھیں تو معلوم ہو کہ بہت شدت سے ہم میں یہ مرض ہے ۔ اور ہر ہر امر میں ہماری یہی حالت ہے ۔ دوسروں کی حالت دیکھ کر عبرت حاصل کرنا چاہیے حق تعالی فرماتے ہیں لقد کان فی قصصھم عبرۃ لاولی الالباب کہ امم سابقہ کے قصے اسی واسطے نقل کئے جاتے ہیں کہ لوگ عبرت پکڑیں اور عبرت کا خلاصہ یہی ہے کہ کسی امر مشترک کی وجہ سے اپنے کو ان پر قیاس کریں کہ فلاں شخص نے ایسا کیا تھا ۔ اس کو یہ نتیجہ ملا تو ہم کو بھی یہی نتیجہ ملے گا ۔ یہ حقیقت ہے عبرت کی اب دیکھ لیجئے کہ دوسروں کی مصائب کے قصے سن کر کون شخص سبق حاصل کرتا ہے اکثر لوگ مسلمانوں کی مصیبت کو سنتے ہیں مگر کانوں پر جوں بھی نہیں رینگتی ۔ اور فی صدی ننانوے آدمی ایسے نکلیں گے کہ جن کو خاک بھی اثر نہیں ہوتا ۔ چو از محنت دیگراں بے غمی نہ شاید کہ تامت نہند آدمی جب دوسروں کی تکلیف کو سن کر ہمارا دل نہ دکھا تو بیشک ہم اس قابل نہیں کہ آدمی کہلاویں ۔ مصائب کی علل (1) سمجھنے میں اسباب پرستوں کی کوتاہ نظری اور اگر کچھ تنبیہ (2) ہوتا ہے تو اس سے احتراز (3) کی تدابیر سوچتے ہیں اور صرف اسباب ظاہری پر نظر کرتے ہیں سبب اصلی کی طرف التفات بھی نہیں ہوتا ۔ یاد رکھو کہ جو مصیبت آتی ہے گناہوں کی وجہ سے آتی ہے ۔ ہوا ، آگ ، پانی وغیرہ سب خداوند کریم کے حکم کے تابع ہیں ۔ ان کو جب حکم ہوتا ہے اور جیسا حکم ہوتا ہے ویسا ہی وہ کرتے ہیں ۔ خاک (4) و آب و باد و آتش بندہ اند بامن و تو مردہ باحق زندہ اند ! یہ ہمارے سامنے مردہ معلوم ہوتے ہیں ورنہ واقع میں سب زندہ اور تابع فرمان ہیں ۔ حکایت : ایک کافر بادشاہ نے بہت سے مسلمانوں کو آگ میں ڈال دیا تھا ۔ کیونکہ وہ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) علتیں اور سبب (2) ہوشیاری (3) بچاؤ (4) مٹی ، پانی ، آگ ، ہوا سب اللہ تعالی کے بندے ہیں میرے تمہارے ساتھ مردہ بے حس ہیں مگر خدا تعالی کے ساتھ زندہ و فرمانبردار ہیں ۔ (5)