ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
لیکن انبیاء علیھم السلام یہ شبہ نہ کیا جاوے کہ جب دو طرف کامل توجہ نہیں ہوسکتی اور یہ حضرات علی سبیل 1؎ الیقین جیسا کہ حکمت بعثت شاہد ہے متوجہ 2؎ الی الخلائق تھے اور جب 3؎ متوجہ الی الخلق تھے تو توجہ الی اللہ یقینا کم ہو گی اور جب یہ کم ہو گی تو نقص ہو گا اور نقص اس لئے منافی نبوت ہے کہ مرتبہ نبوت مراتب کمال کے اعلی پایہ کا نام ہے کہ بشر کو اس سے بڑھ کر مرتبہ عطا ہو ہی نہیں سکتا ۔ پس جب ان کو نبی مانا جاوے اور اس کی وجہ سے کامل فرض کیا جاوے تو کیا وجہ کہ ان میں انقطاع عن الخلق 4؎ جو لازمہ کمال ہے نہیں پایا جاتا ۔ وجہ اس شبہ کی گنجائش نہ ہونے کی یہ ہے کہ انبیاء علیھم السلام کی توجہ الی الخلق ہوتی ہے وہ چونکہ بامر خداوندی ہے لہذا اس امتثال کی وجہ سے اس توجہ 5؎ الی الخلق میں خود توجہ الی اللہ موجود ہے کیونکہ انبیاء علیھم السلام امت کی طرف جو متوجہ ہوتے اور ان کو پیغام حق پہنچاتے ہیں سو اسی لئے کہ اس توجہ اور تبلیغ کا ان کو حکم ہے اور اس کا امتثال ان پر واجب ہے ۔ حضرات انبیاء کی اس توجہ الی الخلق کے ساتھ توجہ الی اللہ کی مثال یہ ہے کہ اگر تم کسی آئینہ کی طرف اس لئے متوجہ ہو کہ اس میں تمہارے محبوب کا عکس نظر رہا ہے جبکہ کسی وجہ سے خود اس کے عین 6؎ کو نہ دیکھ سکو تو گو ظاہرا تمہاری توجہ آئینہ کی طرف ہے لیکن یہ توجہ عین 7؎ محبوب کی طرف توجہ ہے ۔ اسی طرح انبیاء علیھم السلام کے لئے تمام خلائق مرءات 8؎ ہیں جس کی طرف متوجہ ہونے سے مقصود ان کا توجہ الی الحق ہے ۔ پس ان کے لئے توجہ الی الحق سے مانع نہیں ۔ رجوع بجانب سرخی ( محبان حق کی کیا حالت ہوتی ہے ) غرض محبان حق غیر حق کی طرف متوجہ ہونے سے غیرت کرتے ہیں اسی صفت غیرت سے ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 1؎ یقینا جیسے کہ مخلوق کی طرف نبی بنا کر بھیجنا اس کی دلیل ہے ۔ 2؎ مخلوق کی طرف 3؎ جب مخلوق کی طرف متوجہ ہوئے اور دو طرف ایک وقت میں پوری توجہ نہیں ہو سکتی تو خدا تعالی کی طرف توجہ میں کمی ہو گی ۔ 4؎ مخلوق سے بے تعلقی جو حق تعالی کی طرف توجہ کے کامل ہونے کے لئے ضروری و لازم ہے ۔ 5؎ مخلوق کی طرف توجہ محض تعمیل حکم میں ہے تو تعمیل کی وجہ سے ادھر ہی کی توجہ کا ذریعہ بن کر ادھر ہی کی توجہ ہے غیر کی طرف نہیں ۔ 6؎ ذات 7؎ بعینہ 8؎ آئینے