ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
مغلوب الحال خود معذور ہوتا ہے لیکن دوسرے کو اسکی تقلید جائز نہیں اور حضرت شاہ مخر دہلوی کی حکایت کی ایک عجیب توجیہ اور اکثر بزرگوں سے غلبہ حال میں میں اس قسم کی باتیں ہوا کرتی ہیں کہ جن کی نہ تقلید درست ہے نہ ان کی باتوں سے استدلال کیا جاسکتا ہے اور نہ ان پر انکار درست ہے وہ معذور ہیں ۔ حکایت : چنانچہ شاہ فخر دہلوی ایک روز جمعہ کی نماز پڑھ کر مسجد سے باہر نکلتے تھے کہ سیڑھیوں پر ایک بڑھیا نے شربت کا پیالہ پیش کیا ارو کہا بیٹا اس کو پی لو ، شاہ صاحب روزے سے تھے روزے کا کچھ خیال نہ کیا اور شربت پی لیا ۔ لوگوں نے اس پر اعتراض کیا ۔ فرمایا کہ روزے کی تلافی قضا سے ہوسکتی ہے مگر دل شکنی کی تلافی نہیں ہوسکتی ۔ اس لئے میں نے پی لیا ۔ ہمارے حاجی صاحب علیہ الرحمۃ نے اس کے متعلق فرمایا کہ شاہ صاحب پر اس وقت غلبہ حال میں قلب کی فضیلت منکشف اور روزے کی فضیلت مستور تھی اس واسطے ایسا کیا اگر کوئی صاحب تمکین اور اپنی حالت پر غالب ہوتا تو وہ یوں کرتا کہ نرمی سے اس کا جواب دے اس کو بھی راضی رکھتا اور روزہ بھی نہ ٹوڑتا ۔ مغلوب الحال کی تقلید کسی دوسرے کو جائز نہیں اس کے واسطے خود شریعت کے صاف اور کھلے ہوئے احکام موجود ہیں ۔ جن میں کوئی کھٹکا نہیں ۔ فی طلعۃ الشمس ما یغنیک عن زحل طریق سلوک عوام اور خواص دونوں کے لئے ہے اور اس کا بیان کہ مسلمان دنیا دار نہیں ہوتا یہ بتلا دینا بھی ضروری ہے کہ عوام یہ نہ سمجھیں کہ طریق سلوک خواص کے لئے ہیے ۔ ہم دنیا داروں کے لئے نہیں سوبات یہ ہے کہ سرے سے یہ تقسیم ہی صحیح نہیں کہ دنیا داروں کے لئے احکام اور دینداروں کے لئے اور احکام کیونکہ مسلمان ہونے کی حیثٰیت سے سب برابر ہیں ۔ اور احکام شرعی سب کے ساتھ یکساں متعلق ہیں ۔ بلکہ حقیقت میں مسلمان دنیا دار ہوتا ہی نہیں کیونکہ دنیا داری حقیقت میں یہ حرام ہے کہ حرام وحلال میں کچھ امتیاز نہ رہے ۔