ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
ہر دم ہزار بوسہ زنم دست خویش را کو دامت گرفتہ بسویم کشیدہ است ( ہر وقت اپنے ہاتھ کو ہزاروں بو سے دیتا ہوں کیونکہ اسی نے آپ کا دامن پکڑ کر میری طرف کھینچا ہے ) حضورصلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ان لنفسک علیک حقا ولزو جک علیک حقا ( بے شک تمہاری جان کا تم پر حق ہے اور تمہاری بیوی کا تم پر حق ہے ) اور فرماتے ہیں المومن القوی خیر من المولمن الضعیف ( قوی مسلمان کمزور مسلمان سے بہتر ہے یعنی ظاہر میں بھی قوی ہو اور دوسروں کی مدد کرے اور باطن میں بھی قوی ہو ) ہدایت خلق جن بزرگوں کے متعلق نہیں ہوتی ہے انہیں صرف اپنی اصلاح کی فکر ہوتی ہے خلق کے برا بھلا کہنے کا ڈر نہیں ہوتا اور بعضوں سے کچھ نفع خلق کا متعلق نہیں ہوتا ان کو اپنے ہی نفس کی اصلاح کی فکر ہوتی ہے - ان کا مذاقی یہ ہوتا ہے ؎ احمد تو عاشق بہ مشخیت تراچہ کار دیوانہ باش سلسلہ شد شد نشد نشد ( احمد تم تو عاشق ہو تمہیں پیر ہونے سے کیا کام دیوانگی اختیار کرو سلسلہ ہو ہو نہ ہو نہ ہو ) اور ایک کہتے ہیں ؎ خلق میگوید کہ خسر و بت پرستی میکند آرے آرے میکند باخلق و عالم کار نیست ( لوگ کہتے ہیں کہ خسر و بت پرستی ( یعنی خلاف خلاف برا کام ) کرتا ہے تو ہاں ہاں میں کرتا ہوں مجھے لوگوں سے اور دنیا سے کوئی کام نہیں یعنی میرا معاملہ اللہ سے ہے جس کو تم ظاہر سے برا سمجھتے ہو سمجھا کرو مجھے تمہاری پروا نہیں وہ ظاہر کا برا کام ہے در حقیقت اس کا باطن کچھ اور ہے ) تو یہ کسی قسم کی بدنامگی سے نہیں ڈرتے ہدایت خلق جن بزرگوں کے متعلق ہوتی ہے وہ بد گمانی کے موقع سے بھی بچتے ہیں ایک وہ ہیں جو شبہ سے بھی بچتے ہیں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں معتکف