ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
مانگ کر چیزیں جمع کرے گا اور ہر طرح سے درست ہو کر ارادہ سفر کرے گا ۔ اسی طرح اگر کسی شخص نے مثلا چوری کی ہو اور گورنمنٹ کی طرف سے اس کے نام سمن آ گیا تو غور کیجئے کہ جانے سے پہلے وہ کیا کیا سامان کرے گا ۔ اپنی صفائی کے گواہ جمع کرے گا ۔ وکلاء سے مل کر مشورہ کرے گا دوست احباب سے رائے لے گا ۔ وغیرہ وغیرہ غرض دونوں قسموں کے سفر میں مختلف طرح کے سامان کئے جاتے ہیں ۔ تو کیا وجہ کہ جب یہی دونوں صورتیں آخرت کے سفر میں بھی محتمل ہیں اس میں کیوں سامان نہیں کیا جاتا اور سہل انکاری برتی جاتی ہے ۔ صاحبو ! یہ تو یقینی ہے کہ سفر آخرت آنے والا ہے پس اگر ہم مطیع ہیں تو یہ سفر ہمارے لئے رغبت کا سفر ہو گا ورنہ رہبت اور خوف کا سفر ہو گا ۔ پس بتلایئے کہ آپ نے رغبت کے کیا سامان جمع کئے ہیں اور خلاصی کی کونسی صورتیں پیدا کی ہیں ۔ کونسی عبادت کی ہے ۔ کتنے حق العبد ادا کر دیئے ہیں بلکہ اگر غور سے دیکھو تو سفر آخرت ہر مسلمان کے لئے رغبت اور رہبت دونوں پہلوں لئے ہوئے ہے کیونکہ ایمان بین الخوف (1) والرجا ہے ۔ یعنی نہ خدا تعالی پر ناز ہو سکتا ہے اور نہ مایوس ہونا چاہیے ۔ غافل (2) مرد کہ مرکب مردان زہد را درسنگ لاخ باد یہ پے ہابرید اند نومیدہم (3) مباش کہ رندان بادہ نوش ناکہ بیک خروش بمنزل رسیدہ اند ہر مسلمان کو رغبت (4) و رہبت دونوں کی ضرورت ہے مسلمانوں کی اصل حالت یہ ہونی چاہیے کہ رغبت اور رہبت ملی ہوئی ہو چنانچہ انبیاء علیہم السلام کی حالت بیان فرماتے ہیں یدعوننا رغبا و رھبا ( یہ ہم کو پکارتے ہیں شوق کے ساتھ اور خوف کے ساتھ ) یعنی یہ دونوں وصف ان میں جمع ہیں ۔ حضرت عمر فرماتے ہیں کہ اگر میدان قیامت میں یہ نداء ہو کہ صرف ایک شخص جنت میں جائے گا تو مجھے یہ امید ہو گی کہ وہ شخص میں ہوں اور اگر یہ نداء ہو کہ صرف ایک شخص جہنم ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) ڈر اور امید کے درمیان (2) اس راہ میں غفلت سے نہ چلو کیونکہ بعض زہد کے جوانمردوں کی سواری کی جنگل کے پتھریلے میدانوں میں کوچ کاٹ دی گئی جس سے وہ منزل تک نہ پہنچ سکے ۔ (3) نا امید بھی نہ ہو جاؤ کیونکہ بعض عشق الہی کی شراب پینے والے اچانک ایک نعرہ سے بھی منزل پر جا چکے ہیں ۔ (4) شوق اور خوف