ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
تدبیر کرو اور تدبیر بھی میں بتلاتا ہوں لیکن یہ نہ سمجھ لیجیو کہ محبت امر غیر اختیاری ہے ۔ اس کا پیدا کرنا ہمارے اختیار میں نہیں ہے پھر اس کی تدبیر کیا ہو تو کیوں کہ یہ گمان غلط ہے ۔ محبت گو خود غیر اختیاری ہو مگر اس کے اسباب اختیاری ہیں جن پر ترتب (1) محبت کا عادۃ ضروری ہے ، اور ایسے امور میں خدا تعالی نے ہر امر کی تدبیر بتلائی ہے ۔ سو وہ تدبیر یہ ہے کہ تم چند باتوں کا التزام (2) کر لو ۔ ایک تو یہ کہ تھوڑی دیر خلوت میں بیٹھ کر اللہ اللہ کر لیا کرو ۔ اگرچہ پندرہ بیس منٹ ہی ہو ۔ لیکن اس نیت سے ہو کہ اس کے ذریعہ سے خدا تعالی کی محبت پیدا ہو ۔ دوسرے یہ کیا کرو کہ کسی وقت تنہائی میں بیٹھ کر خدا تعالی کی نعمتوں کو سوچا کرو اور پھر اپنے برتاؤ پر غور کیا کرو کہ ان انعامات پر خدا تعالی کے ساتھ ہم کیا معاملہ کر رہے ہیں اور ہمارے اس معاملے کے باوجود بھی خدا تعالی ہم سے کس طرح پیش آ رہے ہیں ۔ تیسرے یہ کرو کہ جو لوگ محبان خدا ہیں ان سے علاقہ پیدا کر لو اگر ان کے پاس آنا جانا دشوار ہو تو خط و کتابت ہی جاری رکھو لیکن اس خیال کا رکھنا ضروری ہے کہ اہل اللہ کے پاس اپنے دنیا کے جھگڑے نہ لے جاؤ ۔ نہ دنیا پوری ہونے کی نیت سے ان سے ملو بلکہ خدا کا راستہ ان سے دریافت کرو ۔ اپنے باطنی امراض (3) کا ان سے علاج کراؤ اور ان سے دعا کراؤ ۔ چوتھے یہ کرو کہ خدا تعالی کے احکام کی پوری پوری اطاعت کرو ۔ کیونکہ یہ قاعدہ ہے کہ جس کا کہنا مانا جاتا ہے ۔ اس سے ضرور محبت بڑھ جاتی ہے ۔ پانچویں یہ کہ خدا تعالی سے دعا کیا کرو کہ وہ اپنی محبت عطا فرماویں ۔ یہ پانچ جزو کا نسخہ ہے اس کو استمال کر کے دیکھئے ان شاء اللہ تعالی بہت تھوڑے دنوں میں خدا تعالی سے کامل محبت ہو جائے گی اور تمام امراض باطنی سے نجات حاصل ہو جائے گی ۔ خشوع (4) کا حاصل کرنا بہت ضروری ہے خشوع کہ عمل قلب ہے ہم میں بہت کم پایا جاتا ہے ۔ حالانکہ یہ ساری اطاعت کا راس (5) ہے ۔ مگر ہم لوگ اس کی ذرا فکر اور اہتمام نہیں کرتے اور ہماری اس حالت فقدان خشوع کی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) محبت الہی کا مرتب و واقع ہو جانا عادت کے موافق 12 (2) اپنے اوپر لازم کر لینا 12 (3) دل ، روح اور اخلاق کی بیماریاں اور خرابیاں ۔ 12 (4) دل کی عاجزی اور لرز لرز جانا ۔ (5) سر یعنی جوہر