ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
خدا تعالی کی بارگاہ میں نہ تو کسی کو آنے کی ممانعت اور نہ وہاں کسی کے آنے نہ آنے کی پروا ہے وہ بارگاہ عجیب بارگاہ ہے یہ حالت ہے کہ ؎ باز آ باز آ ہر آنچہ ہستی باز آ گر کافر و گبر و بت پرستی باز آ ( باز آ جاؤ باز آجاؤ جو کچھ تم ہو اس سے توبہ کرو باز آجاؤ اگر کافر آتش پرست بت پرست ہو تو بھی توبہ کرو باز آجاؤ ) ایں درگہ مادر گہ نومیدی نیست صد بار اگر توبہ شکستی باز آ ( یہ ہماری بارگاہ ناامیدی کی بارگاہ نہیں ہے سو بار بھی اگر توبہ توڑ چکے ہو تو بھی باز آ جاؤ ) اور جس طرح وہاں ہر وقت باب رحمت کشادہ ہے کہ کسی کو آنے کی ممانعت اور روک ٹوک نہیں اسی طرح وہاں کسی کے آنے نہ آنے کی پروا بھی نہیں ؎ ہر کہ خواہد گو بیاؤ ہر کہ خواہد گو برو دارو گیرو حاجت و دربان دریں درگاہ نیست ( جو آنا چاہتا ہے تو کہہ دو آ جاؤ جو جانا چاہے کہہ دو جاؤ پکڑ دھکڑ چوکیدار دربان اس بارگاہ میں نہیں ہیں ) کہ جس کا جی چاہے جب چاہے چلا آوے اور جس حالت میں چاہے چلا آوے ۔ اور ہر کہ خواہد 1؎ کے عموم سے یہ بات بھی سمجھ آگئی ہوگی کہ بعضے لوگ جو کسی ہندو یا عیسائی کو مسلمان کرنے کے قبل اول غسل دیا کرتے ہیں اس کی کوئی ضرورت نہیں ہر کہ کے عموم میں بے غسل والا بھی داخل ہے صاحبو اسلام میں آنے کے لئے نہ غسل کی ضرورت ہے نہ وضو کی بلکہ استنجا بھی نہ کیا ہو تو اس کے انتظار کی بھی ضرورت نہیں پہلے مسلمان کر لو اس کے بعد غسل وغیرہ دو اور ایک یہ بھی تو بات ہے کہ کسی کو کیا خبر ہے کہ چار منٹ 2؎ کے بعد زندہ رہے گا یا ختم ہو چکے گا ۔ بعض لوگ تو یہاں تک غضب کرتے ہیں کہ مسلمان کرنے کے بعد مسہل دینے کی تجویز کرتے ہیں ۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 1؎ جو چاہتا ہے کہ مسلم و کافر کو عام ہونے سے 2؎ اگر مر گیا اور کفر کی وجہ سے عذاب میں گیا تمہارے دیر لگانے سے عذاب میں گیا تم سبب بنے ۔