ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
کہ یوں کہتا ہے من غم تو میخورم تو غم مخور ( میں تیرا غم کھاتا اور اس کی تدبیریں کرتا ہوں تو غم نہ کھا فکر میں نہ پڑ ) مرید کو ہر وقت یہ تسلی رہتی ہے کہ میرا ایک شفیق میرے ساتھ موجود ہے اور مرشد کو یہ لاج ہوتی ہے کہ یہ میرا شخص ہے یہ مصلحت ہے بیعت میں ہاں اگر نرے نزرانہ کی بیعت ہو تو کسی درجہ میں بھی مفید نہیں - آج کل یہ حالت ہے کہ بعضے فخر کرتے ہیں کہ میرے ایک لاکھ مرید ہیں - معاذ اللہ 1 گویا ایک فوج جمع کی ہے غرض اگر اس قسم کی پیری مریدی نہ ہو تو اس میں بہت نفع ہے - نسبت 2 مع اللہ کی فضیلت نسبت مع اللہ ایسی چیز ہے کہ جب یہ دل میں جگہ کرلیتی ہے تو خس 3 وخاشاک ما سوا سب بہی جاتے ہیں بس نہ کوئی شبہ باقی رہتا ہے نہ مزاحم 4 عشق آں شعلہ است کہ چوں بر فروخت ہر چہ جز معمشوق باقی جملہ سوخت ( عشق تو وہ آگ کا شعلہ ہے کہ جب روشن ہوتا ہے تو معشوق کے سوا جو کچھ ہو سب پھونک دیتا ہے ) اور اس کی یہ خاصیت ہوتی ہے کہ تیغ لادر قتل غیر حق براند درنگر آخر کہ بعد لا چو ماند ( جب لا ( یعنی نہیں ) کی تلوار حق تعالیٰ کے سوا ہر چیز کے قتل میں چلا ڈالی تو پھر دیکھو آخر لا کے بعد کیا رہ گیا ہے ) ماند اللہ اللہ وباقی جملہ رفت مرحبا اے عشق شرکت سوز رفت ( الا اللہ رہ گیا اور باقی سب جاتا رہا - اے شرکت غیر کو پٹرول کی طرح جلا دینے والے عشق مرحبا مرحبا ) تو جب یہ تمام وساوس منقطع ہوجائیں گے تو کوئی سوال ہی پیدا نہ ہوگا اور معلوم ہوجائیگا کہ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ اللہ کی پناہ نہ اتنے لوگوں کے حالات سن سکتا ہے نہ تدبیر بتا سکتا ہے - نہ راہ چلا سکتا ہے - بس رب یا نام نمود کے لئے ہے - یہ دنیا لینے کے لئے مریدوں کا کام کچھ نہ بن سکا - ایسوں کے مرید کورے ہی رہتے ہیں / 2 اللہ تعالیٰ کے ساتھ نسبت کہ ہر وقت دل میں الہ ہی اللہ قائم رہے - / 3 کوڑا کرکٹ / 4 دفع کرنے والا -