ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
قدم باید اندر طریقت نہ دم کہ اصلے ندار دوم بے قدم ( طریقت میں تو قدم رکھنا ضروری ہے نہ کہ دم بھرنا کیونکہ دم بھرنا بغیر قدم رکھنے کے کوئی اصلیت نہیں رکھتا - ) والدین کی خدمت کی فضلیت اور اس کے ترک پر ملامت خاص کر جبکہ بوڑھے ہوں اور اس کی شکایت کہ آدمی اکثر ان کی تنگ مزاجی سے تنگ ہوتے ہیں اور اس کی وجہ حدیث میں آیا ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ صحابہ کے مجمع میں فرمایا زغم انفہ رغم انفہ رغم انفہ ( مٹی میں مل جاوے اس کی ناک ( عزت ) تین بار فرمایا ) صحابہ یہ الفاظ سن کر گھبرا گئے اور عرض کیا یا رسول اللہ کون شخص آپ نے فرمایا کہ ایک تو تو وہ شخص کہ اپنی زندگی میں بوڑھے ماں باپ کو پاوے اور ان کی خدمت کر کے جنت حاصل نہ کرے - حضور نے بوڑھے کی قید اس لئے بڑھادی کہ اگر ماں باپ خود جوان ہیں تو اول تو وہ اس کے محتاج نہیں ہوں گے جیسے اس کے ہاتھ پیر چلتے ہیں ان کے ہاتھ پیر بھی چلتے ہیں دوسرے ان کی خدمت سے دل بھی نہیں گھبراتا - اس لئے اگر ان کی کچھ خدمت بھی کر دی تو کچھ بڑی بات نہیں - بخلاف بوڑھے ماں باپ کے کہ وہ اس کے محتاج ہوتے ہیں اور چونکہ اکثر قویٰ بالکل کمزور ہوجاتے ہیں خود کچھ بھی نہیں کرسکتے اور اکثر کام مرضی موافق نہیں ہوتے - تو تنگ مزاج بہت ہوجاتے ہیں اس لئے ایسے ماں باپ کی خدمت کرنا بوجہ ان کی معذوری کے ضروری اور ان کی تنگ مزاجی سے تنگ ہوجانا اور نافرمانی کرنا گناہ کبیرہ ہے مگر اکثر آدمی تنگ ہونے لگتا ہے جس کی بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے اپنے زمانہ طفولیت و عام احتیاج کو بھول جاتا ہے کہ اس وقت والدین نے کیسے کیسے ناز اٹھائے ہیں اگر وہ یاد رہیں تو بڑا نفع ہو - حکایت : ایک بنئے کی حکایت مشہور ہے اس نے اپنے بڑھاپے میں ایک مرتبہ ایک لڑکے سے دریافت کیا کہ بھائی یہ دیوار پر کیا چیز بیٹھی ہے - صاحبزادہ اول تو اس پر دل میں بہت خفا ہوئے کہ اس لغو سوال کی آپ کو ضرورت ہی کیا تھی مگر تہذٰب سے کام لے کر