ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
تو مگو مار ابداں بار نیست باکریماں کا رہا دشوار نیست البتہ ایسے احوال کے حصول کے لئے صحبت شیخ کی ضرورت ہے اور صحبت وہ چیز ہے کہ دیکھو انڈا کیا چیز ہے سفیدی اور زردی کے سوا اس میں کچھ بھی نہ تھا مگر مرغی کے سینے سے اس میں جان آگئی تو کیا صحبت کا ملین کی اس سے بھی گئی گزری ۔ اور یہ وسوسہ بھی نہ ہوکہ صحبت تو ایسی چیز ضرور ہے مگر خود وہ لوگ کہاں ہیں جن کی صحبت میں یہ برکت ہو ۔ سو یقین کے ساتھ سمجھو کہ اب بھی اللہ تعالی کے نیک بندے اس برکت کے موجود ہیں ہنوز آں ابر رحمت در فشاں است خم وخمخانہ با مہر ونشاں است دل سے میدان طلب میں آنا چاہیے نری سوکھی روکھی آ رزو سے کام نہیں چلتا ۔ صدق طلب ہونی چاہیے اور کوشش گرچہ رخنہ نیست در عالم پدید خیرہ یوسف وارمے باید و دید یوسف علی نبینا و علیہ السلام کو کیسا اپنے مولی پر بھروسہ تھا کہ باوجود دروازے بند ہونے کے دوڑے اور کوشش کی اللہ تعالی نے دروازے بھی کھول دیئے اگر صدق دل سے طلب اور کوشش ہو تو مقصود ملنے کی یقینی امید ہے ۔ رجوع بجانب سرخی (دعا اگر دنیا کے لئے ہو تو وہ بھی عبادت ہے ) غرض حاصل یہ ہے کہ دعا کا خلاصہ نیاز مندی ہے اور دعا خوا کسی قسم کی ہو دینی یا دنیوی ہو مگر ناجائز امر کے لئے نہ ہو سب عبادت ہے ۔ خواہ چھوٹی چھوٹی چیز کی ہو یا بڑی چیز کی ۔ حدیث میں یہاں تک آیا ہے کہ اگر جوتی کا تسمہ بھی ٹوٹ جائے تو اللہ تعالی سے مانگا کرو ۔ اہل اللہ کھی اظہار عبدیت کے لئے بے صبری کی صورت اختیار کرتے ہیں اور حضرت ایوب علیہ اسلام کی شکایت مرض کی ایک لطیف توجیہ حکایت : ایک بزرگ رو رہے تھے کسی نے پوچھا کیوں روتے ہو فرمایا بھوک لگی ہے اس نے کہا کیا بچے ہو کہ بھوک سے روتے ہو ۔ انہوں نے فرمایا کہ جب مولیٰ کی یہی مرضی