ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
اعتبار سے بھی اور دنیا میں بھی سخت نقص ہے ۔ اس سے بجائے عزت بڑھنے کے ذلت بڑھتی ہے ۔ ہمارا کمال تو یہ ہے کہ اے (1) دل آں بہ کہ خراب ازمئے گلگوں باشی بے زرو گنج بصد حشمت قاروں باشی دررہ (2) منزل لیلے کہ خطرہاست بجاں شرط اول قدم آنست کہ مجنوں باشی خشوع کے حاصل کرنے کا طریقہ اب ہم کو دیکھنا چاہیے کہ اگر ہم میں صفت خشوع موجود ہے تب تو ہم کو اس کے مناسب وضع اختیار کرنا لازم ہے اور اگر یہ صفت موجود نہیں ہے تو خود اس کی تحصیل کے لئے ایسا کرنا یعنی اس کے آثار کا اختیار (3) کرنا ضروری ہے کیونکہ تحصیل خشوع کی علت کے اجزاء میں سے ایک جزوی (4) ہے اور دوسرا جزو یہ ہے کہ اہل خشوع کی صحبت اختیار کی جائے تیسرا جزو یہ ہے کہ خدا تعالی کی خشیت کو دل میں جگہ دی جائے ۔ اور خشیت پیدا کرنے کے لئے یہ تدبیر کی جائے کہ کوئی وقت مناسب تجویز کر کے اس میں تنہا بیٹھ کر اپنی حالت عصیاں اور پھر خدا تعالی کے نعم (5) اور نیز اس کے عذاب آخرت اور قیامت کے (6) اہوال پل صراط ، میزان ، دوزخ کی حالت وغیرہ کو سوچا کرے اگر دس منٹ روزانہ بھی اس کو معمول کر لیا جائے تو ان شاء اللہ تعالی بہت جلد فائدہ ہو کیونکہ اس کو خشیت کے پیدا ہونے میں بڑا دخل ہے اور پھر خشیت سے خشوع ہو گا ۔ نیز دوسرے طور پر بھی اس کو حصول آثار خشوع میں دخل ہے وہ یہ کہ سب سے پہلا اثر جو اس سے ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ دنیا سے دل بالکل اٹھ (7) جاتا ہے اور جب دنیا سے دل اٹھ جاتا ہے تو تکلف اور زینت اور اسی طرح دل بستگی کے سب آثار جاتے رہتے ہیں اور اس قسم کی تمام باتوں سے نفرت ہو جاتی ہے اس لئے کہ اس شخص کے پیش نظر ہر وقت سفر آخرت رہے گا اور دنیا میں اپنے تیئں مسافر سمجھے گا ۔ اور ظاہر ہے کہ مسافر کو سفر ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) اے دل بہتر تو یہ ہے کہ تو گلابی شراب سے مست ہو جاؤ بغیر سونے اور خزانے کے ہی قارون کی سو عزتوں کے ساتھ ہو جاؤ ۔ (2) لیلی کے گھر کے راستہ میں کہ جان پر بہت کچھ خطرے ہیں ۔ پہلے قدم ہی کی شرط یہ ہے کہ تم مجنون بن جاؤ ۔ (3) عاجزی کے مناسب لباس و وضع بنا لیا ۔ (4) عاجزی کی وضع ۔ (5) نعمتوں (6) ہولناک باتیں ۔ (7) یعنی یہ تکلفات کی تکلیفات اور بناوٹ دکھاوا نہ رہیں گے 12