ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
یعنی فن کیمیا کا طالب اکثر ساری عمر طلب میں برباد کر دیتا ہے اور ہمیشہ ایک تاؤ کی کسر میں رہتا ہے لیکن آپ نے کسی طالب کیمیا کو نہ دیکھا ہوگا کہ ناکامی سے گھبرا کر اکتا گیا ہو اور کیمیا کی فکر چھوڑ دی ہو تو کیا خدا کا طالب طالب کیمیا کے برابر بھی نہ ہو ۔ خوب سمجھ لو کہ جو اکتا گیا وہ طالب نہیں صورت طلب کو طلب نہیں کہتے جیسے صورت آدمی کو آدمی نہیں کہتے ۔ خوب کہا ہے ؎ اینکہ می بینی خلاف آدم اند نیستند آدم غلاف آدم اند ( یہ جو تم دیکھتے ہو کہ یہ لوگ حضرت آدم کے خلاف ہیں یہ آدمی نہیں بلکہ آدم کا غلاف ہے ) مصالح کی وجہ سے بدعات کی اجازت نہیں دی جا سکتی پس جو لوگ الوداع کے خطبہ نہ ہونے سے نہ آویں ان کے نہ آنے کی کچھ بھی پرواہ نہ کی جاوے گی اور ایسے وہمی مصلح 1؎ سے اس قسم کی بدعات کی اجازت نہ دی جاوے گی ۔ فضائل رمضان کا بیان حضور ﷺ رمضان کے مہینہ کے برکات و آثار کے باب میں ارشاد فرماتے ہیں ۔ ھو شھر اولہ رحمۃ و اوسطہ مغفرۃ و اخرہ عتق من النیران ترجمہ یہ ہے کہ ماہ رمضان ایسا مہینہ ہے کہ اس کا اول حصہ رحمت ہے اور درمیانی حضرت مغفرت ہے اور آخری حصہ آگ سے آزادی ہے تو سمجھنا چاہیے کہ یہ جو فرمایا گیا ہے کہ اس کا اول حصہ رحمت ہے تو وجہ اس کی یہ ہے کہ رحمت ایک لطف ہے چونکہ ابتدا حصہ میں خداوند تعالی کی طرف سے عمل کرنے کی توفیق عطا ہوتی ہے کہ بدوں اس توفیق کے کوئی عمل بھی نہیں ہو سکتا ۔ اس لئے رحمت فرمایا گیا ۔ آدمی کو اپنے عمل پر کبھی ناز نہ کرنا چاہیے اور یہیں سے یہ بات بھی سمجھ لینی چاہیے کہ بعض لوگوں کو جو اپنے تھوڑے عمل پر ناز ہو جاتا ہے کہ ہم بہت کچھ کرتے ہیں یہ کوتاہی نظر کی دلیل ہے انسان کوئی کام نہیں کر سکتا جب ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 1؎ بلکہ اگر وہمی نہ ہوں واقعی بھی کچھ ہوں تو بھی بدعتوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔