ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
اہل کمال کی پہچان اور اس کا بیان کہ عارف میں برکت دواما /1 اور کرامت احیانا /2 ہوتی ہے تصرف /3 نہیں ہوتا اور اس کا راز اکثر عوام الناس ایسے لوگوں کو با کمال سمجھتے ہیں اور اہل کمال کو کم پہچانتے ہیں - اس لئے میں اہل کمال اور غیر اہل کمال کی شناخت کے لئے ایک قاعدہ کلیہ بھی بتائے دیتا ہوں کہ وہ نہایت مفید ہے - وہ یہ ہے کہ ولایت نبوت سے مستفاد ہے /4 ہے - جس بزرگ کی حالت انبیاء علہیم السلام کے ساتھ زیدہ مشابہ ہوگی وہ زیادہ باکمال ہوگا - سو انبیاء نے نہ کبھی نعرے مارے نہ کبھی کپڑے پھاڑے نہ خلقت سے بھاگے خصوصا ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہ ہر امر کا انتظام حضور کے یہاں تھا - سلطنت کا انتظام حضور نے ایسا فرمدیا کہ سلطین دنیا نے آپ سے سیکھا - خانہ داری کا انتظام ایسا تھا کہ اج کوئی اس کی نظیر نہیں دکھلا سکتا - اسی طرح ملنے جلنے کھانے پینے حتیٰ کہ بول /5 و براز کے قواعد حضور نے امت کو تعلیم فرمائے - اہل کمال کی حالت اسی طرز کی ہوتی ہے اور جس طرح آج کل عوام ایسے اہل کمال کو بزرگ و خدا رسیدہ نہیں جانتے س وقت بھی عالم لوگوں نے انبیاء کو کامل نہیں سمجھا - چنانچہ کہا کرتے تھے - مالھٰذا الرسول باکل الطعام ویمشی فی الاسواق لو لا انزل الیہ ملک فیکون معہ نذیرا اویلقیٰ الیہ کنز او تکون جنۃ یاکل منھا یعنی اس رسول کو کیا ہوا کہ کھانے کھاتے ہے اور بازاروں میں چلتا پھرتا ہے ان کی طرف کوئی فرشتہ کیوں نہیں آیا کہ ان کے ساتھ رہ لوگوں کو تبلیغ کرتا یا ان کے پاس کوئی خزانہ ہوتا ( یہ ہم سے بھی زیادہ غریب مفلس ہیں ہم دو وقت کھانا کھاتے ہیں ان کو ایک وقت بھی کئی کئی دن میں ملتا ہے اچھے اللہ کے پیارے ہیں کوئی اپنے پیارے کو بھوکا بھی مارا کرتا ہے ) یا ان کے پاس کوئی باغ ہوتا کہ یہ اس سے کھاتے ( غرض کوئی وصف ایسا ہوتا جو ہم میں نہیں یہ کیسے نبی ہیں جو ہم سے ممتاز نہیں ہیں ) اسی طرح جو اولیاء اللہ اس شاان کے ہوتے ہیں ان پر لوگ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 ہمیشہ /2 کبھی کبھی /3 مرید کو لوٹ پوٹ کردینا حالت غیر کردینا /4 حاصل کی ہوئی - /5 پیشاب پاخانہ