ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
ایک طرف بندہ تو اس تعلق کے پہچاننے کا طریق دو معرفتوں / 1 کا جمع کرنا ہے - معرفت حق تعالیٰ کی اور معرفت اپنے نفس کی اور ان میں سے ہر ایک کو دوسرے کے ساتھ تلازم / 2 بھی ہے - اگر حق تعالیٰ کو پہچان لیا جائے تو نفس کی پہچان ہوجائے گی - اور اگر نفس کا علم ہوجائے تو معرفت حق تعالیٰ ہوجائے گی - اس واسطے کہا گہا ہے - من عرف نفسہ فقد عرف ربہ ( جس نے اپنے آپ کو پہچان لیا اس نے اپنے رب کو بھی پہچان لیا ) اور پہلی معرفت / 3 دوسری معرفت سے اس لئے کہ اہم نفس تو حاضر ہے اور اللہ غائب / 4 اور گائب کا پہچاننا مشکل ہے حاضر سے - اس ہمیت کے سبب اس آیت میں اسی کی تعلیم کی گئی ہے کہ اس میں اپنی ایک صفت ذکر فرمائی کہ اس صفت سے پہچانیں - اور وہ صفت کبریا ہے - جو تمام صفات کے درجہ کمال کو شامل ہے اور معنی اس کے بڑائی ہیں - جس کو حق تعالیٰ نے اپنے ساتھ مخصوص فرمایا ہے اور جب یہ حق تعالیٰ کے ساتھ خاص ہے تو دوسرے میں نہ ہونی چاہیئے سو جب تک یہ معرفت محفوظ رہے گی حاشا وکلا جو کوئی مفسدہ بھی ہونے پائے - کبر تمام عیوب حتیٰ کہ کفر و شرک کی بھی جڑ ہے اور جب یہ معرفت نہ رہے گی اور بندہ صفت کبریا کو اپنے اندر لینا چاہے گا تو کچھ بھی مضرتیں اور عیوب پیدا ہوں کم ہیں - اور واقع میں یہی ایک صفت کبریا ہے کہ جڑ ہے تمام مفاسد کی حتیٰ کہ شرک کی دنیا میں جو کوئی بھی کافر ہوا ہے وہ کافر نہیں ہوا مگر اپنے نفس کے کبر سے ورنہ حق مخفی نہیں رہتا - وجحدوا بھا واستیقنتھالایہ ( اور بنی اسرائیل نے انکار کردیا آیات کا ظلم اور تکبر کی راہ سے حالانکہ یقین رکھا تھا ان کے دلوں نے ) ظلم اور علو کو سبب فرمایا جحد / 6 کا علو اور کبر ہم معنی ہیں - ابو طالب کو ایمان سے کس نے روکا صرف عارنے یوں کہا کہ مرتے وقت ایمان لاؤں گا - تو قوم میری کہے گی ابو طالب دوزخ سے ڈر گیا - اس کی حقیقت یہی تو ہے کہ جو رفعت / 7 قوم پر حاصل ہے وہ نہ رہے گی اس رفعت نے پیچھا نہ چھوڑا - یہاں تک کہ کام تمام ہی کردیا اور کبر کا وجود کسی ایک گروہ میں نہیں بلکہ یہ وہ عام ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 دونوں جانیوں کا پہچاننا ہے - / 2 لازم ہونا - / 3 اللہ تعالیٰ کی / 4 نظروں سے اوجھل / 5 ہرگز ہرگز / 6 انکار کا علو یعنی بڑائی سے ہونا اور تکبر ایک معنی میں ہیں / 7 بلندی