ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
کبر پر وعید / 1 اور توقف وقوع وعید سے دھوکہ نہ کھانا اور خائف رہنا آگے اس مضمون کو حق تعالیٰ نے وھو العزیز الحکیم ( اور وہ ذات سب پر غالب اور حکمت والی ہے ) سے / 2 مؤکد کیا - ان لوگوں کے چونکانے کے لئے جو اس مفسدے سے کسی طرح بچتے ہی نہیں اور اپنے عیب پر ان کی نظر پڑتی ہی نہیں جب ان کو سمجھانے اور ان کی بھلائی سوجھانے اثر نہیں ہوتا تو فرماتے ہیں میں عزیز یعنی غالب بھی ہوں اگر تم کہنا نہ مانوگے تو میرے ہاتھ سے کہیں جا نہیں سکتے - جیسی چاہوں گا سزا دوں گا اور اگر کسی برے عمل پر فورا سزا نل ملے تو مطمئن مت ہو جاؤ میں حکیم بھی ہوں کسی مصلحت سے مہلت دیتا ہوں بعض لوگ رشوت لیتے ہیں اور کہتے ہیں ہمیں تو رشوت سزاوار ہے - صاحبو اس دھوکے میں نہ رہو - خدا کے غضب کو مت بھولو - اول تو دنیا ہی میں سزا ملے گی اور اگر دنیا میں کسی حکمت اور مصلحت سے ٹل ہی گئی تو آخرت تو دار الجزاء /3 ہے ہی - وہاں کی سزائیں اور زیادہ سخت ہیں - وہاں کی سزا سے تو دنیا ہی کی سزا بھگت لینا اچھا ہے - وہاں کے اہوال / 4 وآفات کو سوچتے رہنا چاہئے تصریح موجود ہے - والتنظر نفس ماقدمت لغد یعنی چاہئے کہ خیال رکھے ہر شخص کہ کل کے لئے کیا سامان کیا ہے - اور اسی کے یاد دلانے کے لئے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں - زور القبور واکثروا ذکرھا ذم اللذات یعنی قبروں پر جایا کرو اور لزتوں کو مٹانے والی چیز یعنی موت کو بہت یاد کیا کرو - اس سے عورتیں یہ فتویٰ نہ نکال لیں کہ قبرستان میں جانا جائز ہے - عورتوں کے پردے سے نکلنے میں بہت سی خرابیاں ہیں / 4 مراد تذکر آخرت وقیامت ہے - جس طرح بھی ہو ( کسی معتبر کتاب میں قیامت کے حالات پڑھیں یا سنیں ) اور یہ موت اور قیامت کی اجمالی حالت کافی نہیں کہ کوئی موت موت کی تسبیح پڑھا کرے - بلکہ موت کو یاد رکھنا یہ ہے کہ جب کوئی کام کرے سوچ لے کہ بعد موت اس پر ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 عذاب کی اطلاع اور عذاب کے واقع ہونے میں دیر ہونے سے / 2 تاکیدی / 3 سزا وانعام کا گھر / 4 ہولنا کیوں اور مصیبتوں کو / 5 اس لئے درمیانی عمر تک کی عورت کو جائز نہیں اور جو روئے چلائے یا کوئی نا جائز بات کرے اس کو بڑھاپے میں بھی جائز نہیں -