ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
ہے تو بہت کڑھی اور کہنے لگی تو کس بے رحم کے ہاتھ گرفتار ہو گیا تھا جس نے نہ تیرے ناخن کی خبر لی نہ تیری چونچ کو درست کیا تو کس طرح کھاتا ہو گا کس طرح چلتا ہو گا اور یہ کہہ کر اس کے ناخن اور چونچ سب قینچی سے کاٹ دیئے تو جیسے اس باز شاہی کی اصلاح کی تھی ایسے ہی یہ لوگ بھی قرآن میں اصلاح کرتے ہیں ۔ آخر جب وہ مجلس ختم ہوئی اور وہ مضمون شائع ہوا تو ان لوگوں نے بہت افسوس کیا اور کہنے لگے کہ افسوس اب تک بھی علماء کو ہوش نہیں آیا کہ اتنی بڑی ضرورت ہے اور یہ لوگ ابھی تک اس کو ناجائز ہی کہتے ہیں ۔ میں نے ایک بیان میں کہا ظالمو اگر تم کو اپنی عاقبت ہی خراب کرنا ہے تو حلال کہہ کر ابدالآباد (1) کے لئے تو برباد نہ ہو ۔ تمہاری مخترعہ (2) ضرورتیں تو اس طرح بھی پوری ہو سکتی ہیں کہ حرام سمجھو (3) ۔ اور مبتلا رہو اور خدا تعالی سے معافی چاہتے رہو ۔ اپنی حرکت پر نادم رہو ۔ دین میں اپنی رائے سے تسہیل کرنے والوں کی غلطی دین میں تسہیل کی غرض سے اپنی رائے سے کام نہ لیجئے دین مکمل ہے اور سہل بھی ہے چنانچہ اس مقام (4) پر اصلاح کی ترتیب کس قدر سہل ہماری فطرت کے موافق رکھی ہے کہ اول (5) علم کی طرف اشارہ کیا پھر عمل کی طرف (6) سو اس آیت میں ان ہی دو چیزوں یعنی علم و عمل کو بیان کیا گیا ہے اور چونکہ علم کے دو شعبے ہیں جیسا کہ میں نے پہلے بیان کیا اس لئے گو اس آیت کی مدلول تین چیزیں ہوئیں ۔ الفاظ اور معانی اور عمل اور ہم کو ان تینوں کا حاصل کرنا ضروری ہوا اب دیکھئے کہ ہم نے ان تینوں جزوں کے ساتھ کیا معاملہ کر رکھا ہے سو عمل تو بالکل ہی مفقود (7) ہے ۔ اور علم کا جو طریقہ ہے وہ منقود ہے اور اس اعتبار سے کہا جا سکتا ہے کہ علیم بھی مفقود ہے ۔ لیکن خیر تھوڑا بہت مشغلہ ہے گو دنیا ہی کے لئے ہو اور جن لوگوں کو تحقیق ہے وہ کچھ تھوڑا بہت عمل پر بھی متوجہ ہیں ۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) ہمیشہ ہمیشہ کے لئے کیونکہ قرآنی حرام کو حلال کہنے والا کافر اور ہمیشہ کے لئے دوزخی ہو جاتا ہے ۔ (2) گھڑی ہوئی خود ساختہ (3) اس سے گناہ تو ہو گا مگر ایمان تو رہ جائے گا ۔ (4) یعنی آیت ربنا وابعث فیھم رسولا منھم یتلو علیھم ایتک و یعلمھم الکتب والحکمۃ و یزکیھم انک انت العزیز الحکیم میں ( اے ہمارے رب ان میں ایک پیغمبر انہی میں کا بھیج دیجئے جو ان پر آپ کی آیتیں تلاوت کرے آپ کی کتاب اور حکمت سکھائے اور بری عادتوں سے پاک کر دے بیشک آپ ہی سب پر غالب اور بڑے حکمت والے ہیں ۔ (5) تلاوت آیات اور تعلیم کتاب و حکمت (6) بری عادتوں سے پاک کرنے سے (7) گم