ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
طرف جو کہ سالک کے لئے نہایت مضر ہے - حتیٰ کہ ابتداء میں مطلق افادہ /1 کے ارادہ سے بھی توجہ کرنا مضر ہوا ہے - حکایت : ایک بزرگ کی حکایت مشہور ہے کہ اپنے ایک مرید کو مدت تک ذکر و شغل بتلاتے رہے اور اس میں تغیر و تبدیل بھی کرتے رہے لیکن مرید کو کچھ نفع نہ ہوا - آخرت مدت کے بعد اس سے یہ پوچھنا کہ تم یہ ذکر و شغل کس نیت سے کرتے ہو اس نے کہا کہ حضرت یہی نیت ہے کہ اگر کسی قابل ہوجاؤں گا تو دوسروں کو نفع پہنچاؤں گا - شیخ نے کہا کہ توبہ کرو یہ شرک /2 ہے کہ ابھی سے بڑے بننے کا خیال ہے اور خلق مقصود /3 بالنظر ہے - جب اس نے اس خیال سے توبہ کی فورا فائدہ محسوس ہوا گویا افادہ کی غرض سے بھی جوکہ بظاہر محمود ہے خلق کی طرف توجہ کرنا ابتداء سلوک میں مضر ہوتا ہے - شیخ کامل/3 مرید کی اصلاح سے نہ خود مایوس ہوتا ہے نہ اس کو مایوس کرتا ہے اور اس حکایت سے اس بات کا بھی پتہ چلتا ہے کہ شیخ کامل کبھی مایوس نہیں ہوتا نہ مرید کو مایوس کرتا ہے جیسا یہ شیخ مدت تک تغیر و تبدل کرتے رہے اور نفع نہ ہونے سے جواب نہیں دیا - بلکہ اسی کاوش میں رہے حتیٰ کہ مرض اور اس کا علاج نکال ہی لیا وہ طبیب حاذق کی طرح کسی نہ کسی ادھیڑ بن میں برابر لگا ہی رہتا ہے - بر خلاف ظاہری اور ناقص پیروں کے وہ ایسے موقع پر گھبراتے جاتے ہیں اور دوسرے کو بھی مایوس کردیتے ہیں - اسی پر حافظ شیرازی رحمتہ ا للہ فرماتے ہیں ؎ بندہ پیر خرابا تم کو لطفش دائم است زانکہ لطف شیخ و زاہد گاہ ہست وگاہ نیست ( میں تو میکدہ کے ایسے پیر کا غلام ہوں جس کی توجہ دائمی ہے کیونکہ زاہد اور پیر کی توجہ تو کبھی ہے کبھی نہیں ) ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 کچھ بھی فائدہ /2 شرک خفی ہے یعنی ریا اور غیر اللہ کی نیت سے کرنا ہے - /3 نظر میں مخلوق مقصود ہے نہ خالق / 4 سچا اور ماہر فن پیر -