ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
لزت و مسرت کی تکمیل اجر اخروی سے ہوگی اور حیات طیبہ اور اجر کا حاصل ایک ہی ہے یعنی لذت اور مسرت کیونکہ حیات طبیعہ جس کو فرمایا ہے - اس کی تکمیل اجر اخروی سے ہوگی - اس لئے کہ جس حیات کے بعد اجر نہ ہو وہ حیات طیبہ نہیں اس لئے جب اس کو معلوم ہے کہ یہ آرام و راحت دنیا ہی میں ہے اور بعد اس حیات دنیوی کے پھر تکالیف کا سامنا ہے تو وہ حیات بھی مزیدار نہ ہوگی - کیونکہ خوف آئندہ مسرت موجودہ کا تباہ کن ہے - مثلا کوئی شخص نہایت ہوا دار شاندار اور پر لطف کمرے میں ہے اور کھانے پینے کی اشیاء سب موجود ہیں اور آرام کے سب سامان مہیا ہیں لیکن اس پر ایک مقدمہ فوجداری کا قائم ہے اور اس کو معلوم ہے کہ فلاں دن میرے لئے پھانسی کا حکم ہوگا تو اس کو یہ زندگی اور ظاہری / 1 تمتع و بال جان ہوگا - اور ہر شے اس کو خار نظر آئے گی - اسی طرح دنیا کا حال ہے کہ یہاں خواہ کتنا ہی آرام ہو جب یہ معلوم ہو کہ یہ فانی ہے تو کیا لطف ہے - دنیا خواہ ملے یا نہ ملے ہر حالت میں پریشان کرنیوالی ہے اور دنیا تو خواہ ملے یا نہ ملے ہر صورت میں پریشان کرنے والی ہے - اذا ادبرت کانت علی المرۃ حسرۃ و ان اقبلت کانت کثیرا ھمومھا اگر نہ ملے نہ ملنے کا افسوس اور حسرت رہتی ہے اور اگر ملے تو طرح طرح کے افکار اور ہموم ہوتے ہیں - خکایت : ایک شخص سے کسی نے پوچھا کہ تمہارے یہاں خیرت ہے وہ سخت ناراض ہوئے اور کہنے لگے کہ خیریت ہوگی تمہارے یہاں - ہمارے ہاں تو بفضلہ تعالیٰ کچے بچے چھوٹے بڑے موجود ہیں - اج فلاں بیمار ہے - کل اس کو بخار ہے - کوئی مرتا ہے کوئی جیتا ہے - جس کے یہاں کوئی نہ ہو اس کے یہاں خیریت ہوتی ہے - غرض دنیا میں پریشانی ہی پریشانی ہے - اگر حص صحیح ہے تو واقعی سخت مصیبت کی جگہ ہے کسی طرح چین نہیں - ایک مقصود اگر حاصل ہوتا ہے تو دوسرے کی فکر ہوتی ہے - مثلا شادی بھی ہوگئی - مال و دولت ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 لذت و مزہ