ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
حب دنیا کا حجاب حقیقی ہونا اور وہ حجاب حب دنیا ہے میں بقسم کہتا ہوں کہ یہ مال و جاہ کی محبت بہت بڑا حجاب ہے اسی کی محبت تھی کہ بنی اسرائیل کے علماء باوجودیکہ ان کو آپ کا نبی ہونا معلوم تھا لیکن ایمان نہ لائے تھے جانتے تھے پر مانتے نہ تھے ۔ یعرفونھ ، کما یعرفون ابناءھم ( یہ لوگ رسول اللہ کو ایسا پہچانتے ہیں جیسا کہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں ) لیکن باوجود اتنی معرفت کے ان کو حقیقت نظر نہ آتی تھی کیونکہ حب مال و جاہ کا حجاب آنکھوں پر پڑا ہوا تھا اور جب حقیقت معلوم نہیں ہوتی تو دل میں وقعت اور عظمت نہیں ہوتی ۔ دیکھئے اگر کوئی آگ میں کودے تو اگرچہ کہا جاوے گا کہ یہ آگ کو جانتا تھا لیکن یہ نہ کہا جائے گا کہ آگ کی حقیقت اس کی نظر میں تھی اور جتنے جرائم اس قسم کے لوگ کرتے ہیں اس کی اصلی وجہ یہی ہے کہ ان کو اصلی حقیقت اس چیز کی معلوم نہیں ہوتی ۔ اکثر عورتیں اور بعض مرد بھی کنوئیں میں گر جاتے ہیں لیکن گرنے کے بعد جب ان کو کنوئیں کی حقیقت معلوم ہوتی ہے اس وقت کوئی ان سے پوچھے کہ کنوئیں میں گرنے کی بابت اب آپ کا کیا فتوی ہے ۔ لکھنؤ میں ایک صاحب نے کسی بات پر طیش میں آ کر سنکھیا کھا لیا ۔ کھا تو گئے لیکن کھانے کے بعد اس کی حقیقت معلوم ہوئی تو آنکھیں کھلیں پھر یہ حالت تھی کہ لوگوں سے التجائیں کرتے تھے کہ کسی طرح مجھے اس سے نجات دلواؤ تو بنی اسرائیل کو اگرچہ معرفت تھی لیکن آپ کی حقیقت ان سے مخفی تھی ۔ اس لئے کہ حجاب مرتفع نہ ہوئے تھے ۔ اور چوں غرض آمد ہنر پوشیدہ شد صد حجاب از دل بسوئی دیدہ شد ( جب غرض آ گئی تو ہنر چھپ گیا سینکڑوں حجاب دل سے آنکھ تک آ گئے ) حب دنیا کے ازالہ کی ترغیب اور اس کا طریقہ پس آپ ان حجابوں کو دور کر دیجئے حقیقت بالکل قریب ہے بلکہ حقیقت الحقائق جل ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) ردوبدل کہ دل میں انوار و برکات پیدا کرو ۔ (2) ردوبدل یعنی تحریف (3) چھپا خزانہ