ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
سے تو ہمت نہ ہارو بلکہ جو گناہ ہوجایا کرے اس سے توبہ کرلیا کرو اگر پھر ہوجائے پھر توبہ کرلو - دیکھو ایک شخص بیمار ہوجائے اور اس کو کوئی یہ رائے دے کہ علاج سے کیا فائدہ آخر پھر بھی احتمال ہے کہ بیمار ہو جاؤگے تو وہ جواب دیتا ہے کہ میاں اگر پھر بیمار ہوں گے تو پھر علاج کر لیں گے آئندہ کی بیماری کے خوف سے موجودہ بیماری کا علاج کیوں نہ کریں تو جو فتویٰ آپ کی عقل نے جسمانی مرض میں دیا ہے وہ فتویٰ روحانی امراض میں کیوں نہیں ہوتا - اسی حدیث ما اصر میں ہے وان عاد فی الیوم سبیعن مرۃ یعنی اگرچہ ستر دفعہ توبہ ٹوٹ جائے - چھٹا مانع توبہ سے یہ خیال ہے کہ حق تعالیٰ بخش دینگے ایک مانع توبہ سے یہ ہے کہ بندہ سمجھتا ہے کہ خدا تعالیٰ غفور رحیم ہے اس کو ہمارے گناہ بخش دینے کیا مشکل ہیں - لیکن صاحبو یہ جواب ظاہری بیماریوں میں کیوں نہیں دیا جاتا اور امراض سمی /1 میں اس پر عمل کیوں نہیں کیا جاتا - کیا کوئی شخص بتلاسکتا ہے کہ اس نے اس خیال سے کہ خدا تعالیٰ غفور رحیم ہے وہ ہم کو ضرور تندرست کردے گا امراض جسمانی کا علاج نہ کیا ہو یا کوئی شخص بتلاسکتا ہے کہ اس نے خدا کی رحمت پر بھروسہ کر کے زہر کھالیا ہو کبھی نہیں بلکہ اگر کوئی دوسرا یوں کہے کہ میاں خدا کی رحمت پر بھروسہ کر کے سنکھیا کھا جاؤ تو اس کو دیوانہ بتلایا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ خدا کے غفور رحیم ہونے کے یہ معنی نہیں سنکھیا کھاؤ تو ضرر نہ کرو بلکہ سنکھیا ضرر بھی کرے گا اور خدا غفور رحیم بھی رہے گا - اسی طرح گناہ کا ضرر ہوتا ہے لیکن اس سے خدا تعالیٰ کے غفور رحیم رہنے میں کوئی نقص /2 نہیں آتا - خدا تعالیٰ کے غفور رحیم ہونے کے صحیح معنی صاحبو اس خبر سے کہ ہم غفور رحیم ہیں مقصود یہ ہے کہ جو گناہ تم سے ہوگئے ہیں ان کی وجہ سے پریشان خاطر مت ہو اور توبہ کو بیکار نہ سمجھو ہم ان سب کو معاف کردیں گے - چنانچہ اس آیت قل یعٰبادی الذین اسفوا علیٰ انفسھم لا تقنطوا من رحمتۃ اللہ ان ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 زہر کی بیماریوں میں / 2 سنکھیا کھانا جرم مگر علاج پر اگر مصلحت ہو غفور رحیم شفا دے دیتے ہیں - ایسے ہی گناہ جرم مگر توبہ کے علاج سے غفور رحیم شفا دے دیتے ہیں - اگر علاج نہ کیا تو سنکھیا میں بھی موت کا گناہ میں بھی عذاب کا خطرہ ہوگا -