ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
عدالت کا کام کیا ہے اس وقت تک کی تنخواہ بھی ضرور ملے گی ۔ بغیر ترک گناہ کے حسنات میں نور نہ ہونا اگر نیک کام کیا جائے اور گناہوں سے بچتا رہے تو اس وقت طاعت کی بدولت جو نور ہو گا وہ گناہوں کے ساتھ ہر گز نہ ہو گا ۔ اور وہ رونق اور شگفتی اور مسرت جو کہ طاعت کرنے سے ہوتی ہے وہ نہ ہو گی بلکہ ایسا ہو گا جیسا کہ بہت لذیذ کھانا پکایا اور اس میں تھوڑی راکھ بھی جھونک دی تو راکھ جھونکنے کے بعد بھی وہ کھاتا تو رہا لیکن کرکرا ہو گیا ۔ اسی طرح گنہگار آدمی نماز تو پڑھتا ہے لیکن طبیعت پھیکی پھیکی رہتی ہے ۔ وہ نشاط (1) اور انبساط جو نماز سے ہوتا ہے وہ اس کو نہیں ہوتا ۔ اگرچہ دلیل سے گھیر جیپ کر یہ سمجھے کہ ثواب ملے گا لیکن قلب بالکل کورا ہوتا ہے ۔ معلوم ہوا کہ اس قدر بے برکتی ہوتی ہے کہ جو ثواب ملتا ہے وہ نظر ہی نہیں آتا ۔ بلکہ گناہوں کے حجاب میں چھپ جاتا ہے اس کی ایسی مثال سمجھئے کہ جیسے کسی آئینہ میں چراغ کو رکھ کر اوپر سے سیاہ کپڑا لپیٹ دو اس صورت میں چراغ کی روشنی تو باقی رہے گی لیکن اس قدر دھیمی ہو جائے گی کہ بعض اوقات راستہ بھی نظر نہ آئے گا ۔ البتہ بہت ہی کوئی دقیق النظر ہو تو وہ دیکھ لے گا یا کوئی دیکھ کر بتلا دے تو مان لیں گے باقی خود کچھ نظر نہ آئے گا تو چونکہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ہے کہ ثواب ملے گا اس لئے ہم مانیں گے کہ اندر روشنی ہے مگر اوپر سے اس قدر مٹی پڑی ہے کہ وہ بالکل نظر نہیں آتی ۔ گناہ کے (2) حابط طاعت ہونے کی تحقیق اور تفصیل گناہ کو طاعات سے دو قسم کا علاقہ ہے بعض تو وہ گناہ ہیں کہ نصوص سے ثابت ہے کہ وہ طاعات کو (3) حبط کر دیتے ہیں آسان لفظوں میں اس کا حاصل یہ ہے کہ بعض گناہ ایسے ہیں کہ قبولیت طاعت کے لئے ان کا نہ ہونا شرط ہے اور بعض ایسے ہیں کہ ان کو کوئی دخل نہیں ہے اور جن کو دخل ہے ان کی دو قسمیں ہیں بعض کا نہ کرنا (4) صحت کی شرط ہے اور بعض کا نہ ہونا (5) بقا کی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) خوشی اور دل کھلنا (2) عبادتوں کو غارت اور بیکار کر دینے والا (3) بیکار (4) عمل و عبادت کا صحیح ہونا اس وقت ہو گا کہ ان کو نہ کیا جائے اگر کیا گیا تو عبادت بالکل صحیح نہ ہو گی ۔ (5) کہ ان کو کیا گیا تو عبادت جو صحیح ہو گئی تھی صحیح باقی نہ رہے گی ۔ بیکار ہو جائے گی تو ان کا نہ ہونا صحیح باقی رہنے کی شرط ہے ۔