ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
ہر کجا پستی است آب آنجا رود ہر کجا مشکل جواب آنجا رود ( جہاں پستی ہوئی ہے وہاں پانی جاتا ہے جہاں مشکل پیش آتی ہے حل کرنے والا جواب بھی وہیں پہنچتا ہے ) ہر کجا دردے دوا آنجا رود ہر کجا رنجے شفا آنجا رود ( جس جگہ درد ہوتا ہے دوا اسی جگہ لگتی ہے جہاں مرض ہوتا ہے شفا بھی وہیں جاتی ہے ) تو جب تم بالکل اپنے سپرد کر دو گے تو خدا تعالی خود بخود ان علوم کا القاء تمہارے قلب میں کریں گے اور وہ حالت ہوگی ۔ بینی اندر خود علوم انبیاء بے کتاب و بے معید و او ستا ( اپنے اندر حضرات انبیاء کے سے علوم دیکھ لو گے بغیر کسی کتاب کے بغیر تکراری کے بغیر استاد کے ) مصالح پر احکام کا مدار نہیں اور نہ طالب عمل کو اس کی اجازت ہے کہ مصالح کی تفتیش کرے حکمت کا رائے سے سمجھنا اور اس پر بناء حکم کرنا یہ کافی نہیں مدار اصلی تشریع 2؎ ہی پر ہے اگرچہ اس کی حکمت بالکل نہ معلوم ہو البتہ بعد میں تشریع کے بھروسہ کچھ حکمت بھی سمجھ میں آ سکتی ہے باقی حکمت کے سمجھنے پر حکم ماننا موقوف نہیں ہماری تو وہ حالت ہوی چاہیے ۔ زباں تازہ کردن باقرار تو نینگیختن علت از کار تو ( زبان کو آپ کے اقرار سے تازہ کرنا ہے نہ کہ آپ کے کاموں کی وجہیں گھڑنا ) اور ہمارا وہ مذہب ہے جیسے حضرت استاذ جی علیہ الرحمۃ کا ارشاد ہے کہ ہر درویشے 3؎ کو چوں و چرا کند و ہر طالب علمے کہ چوں و چرا نکند ہر دو را در چراگاہ باید فرستاد طالب علم کو تو چوں ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 1؎ کہ ہر وقت ذکر و فکر عبادت میں لگو گے ۔ 2؎ شریعت میں حکم آ جانے پر ہی مدار ہے ۔ 3؎ جو صوفی چوں و چرا یعنی یہ کیسے ہے اور کیوں ہے کرے اور جو طالب علم چوں چرا نہ کرے دونوں کو چراگاہ بھیج دینا چاہیے کہ وہ آدمی کے درجے سے نکل کر حیوانوں میں مل گئے ۔