ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
رہنا اور ڈھک دینا وغیرہ کی صورت اسباب کو حجاب بنایا گیا ورنہ ایسے بھی کھانا بڑھ سکتا تھا اسباب کے اندر منہمک ہونا سبب ہے ترک دعا کا یہ آداب ہیں تو کل اور تدبیر کے سید المر سلین سے ان کو سیکھنا چاہیئے ان سے غافل رہنا بعض اوقات سبب ہوجاتا ہے انہاک فی الاسباب کا جو ایک سبب ہے ترک دعا جس کا حاصل ہے اسباب میں انہاک اور مسبب الاسباب پر نظر نہ رکھنا اور عقیدت کی کمزوری ۔ یہ خیال کہ ہم دعا کے قابل نہیں ہم کیا دعا کریں در حقیقت شیطانی وسوسہ ہے اور بعض احوال باطنہ کا ایک دوسرے کے ساتھ مشتبہ ہونا اور ہماری عبادت کی حقیقت اب ایک دوسرا سبب دعا نہ کرنے کا سنئے ۔ وہ یہ کہ تو دعا کا ہے مگر خیال یہ ہوجاتا ہے کہ ہم دعا کے قابل نہیں ہم کیا دعا کریں اور حقیقت بھی شیطان کا ایک وسوسہ ہے ۔ جو ان لوگوں کے دلوں میں تواضع کے رنگ میں ڈالا گیا ہے ۔ درحقیقت بعض احوال باطنہ کچھ اس قسم کے ظاہر مشتبہ معلوم ہوا کرتے ہیں کہ ان کو بھلایا برا اقرار دینے میں بڑی ووقت نظر آگاہی شرع شریف کی سخت ضرورت پڑتی ہے ۔ چنانچہ آیت مرج البحرین یلتقیان بینھما برزخ لایبغیان ۔ مین اہل لطائف اس طرف بھی اشارہ فرماتے ہیں چنانچہ اس مقام پر دو امر میں التباس ہوجاتا ہے ۔ ایک تو تواضح اور حیا اس کی علامت یہ ہے کہ گناہ کرتے ہوئے بھی اس کا خیال ہے اپنی عبدیت اور خدائے تعالٰٰہ سے شرم کرنا ملحوظ رہے ورنہ اگر صرف دعا کے وقت تواضع کے خیال سے دعا نہ کی جائے اور گناہ کرتے وقت بے باک اور نڈر ہوجائیں تو یہ در حقیقت تواضع نہیںہے بلکہ کم ہمتی اور سستی ہے شیطان نے برکات دعا سے محروم کرنے کے واسطے ایک حیلہ سکھا دیا لہذا اس کا وسوسہ بھی دل میں نہ لانا چاہیئے اور دعا بڑے اہتمام سے کرنی چاہیئے کہ وہ خالی نہیں جاتی اور کچھ نہ ہو کیا کم ہے کہ آخرت کے لئے اس کا اجر جمع رہے گا ، اور اہل حال کے اقوال ہیں مثلا