ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
ملفوظات حکیم الامت جلد ۔ 27 ۔ کاپی ۔ 9 لوگ اہل اللہ سے اس لئے ملتے ہیں کہ ان کی ملاقات بڑے لوگوں سے ہے ان کے ذریعے سے ہمارے کام نکلیں گے ۔ یا بعضے لوگ تعویذ گنڈوں کے لئے ملتے ہیں حالانکہ اہل اللہ سے اس قسم کے کام لینے کی ایسی مثال ہے کہ کسی سنار سے کھرپا بنانے یا لوہار سے زیور بنانے کی فرمائش کی جائے ۔ بعض لوگ مشورہ لیا کرتے ہیں کہ ہم کس قسم کی تجارت کریں اناج کی تجارت کریں یا کپڑے کی ۔ خدا جانے یہ لوگ اہل اللہ کو خدا تعالی کا سر رشتہ دار سمجھتے ہیں کہ ان کا بتلانا خدا کا بتلانا ہو گا اور جب خدا بتلا دے گا تو اس کام میں ضرور نفع ہو گا ۔ یا خدا تعالی کا راز دار سمجھتے ہیں کہ یہ خدا سے مشورہ کر کے بتلا دیں گے ۔ صاحبو ! اس دربار انبیاء کا پتہ بھی پانی ہوتا ہے دوسروں کی تو کیا مجال ہے ۔ ہست (1) سلطانی مسلم مردرا ! نیست کس راز ہرہ چون و چرا فرماتے ہیں ۔ قل فمن یملک من اللہ شیئا ان اراد ان یھلک المسیح ابن مریم و امھ و من فی الارض جمیعا ( آپ کہہ دیجئے تو کون مالک ہے ۔ اللہ تعالی سے کس چیز کا اگر وہ ارادہ کر لیں کہ مسیح ابن مریم اور ان کی والدہ اور جو لوگ زمین میں ہیں سب کے سب ہلاک کر دیں ) تو انبیاء کی نسبت جب یہ کہا جا رہا ہے تو دوسرے کس شمار میں ہیں ۔ ایک صاحب نے مجھ سے یاد نہیں رہا کوئی دنیوی فرمائش کی ۔ میں نے کہا یہ کام مجھ کو نہیں آتا ۔ کہنے لگے اللہ والوں کو سب آتا ہے ۔ میں نے کہا کہ اگر سب کچھ آتا ہے تو کل ایک چارپائی بھی لے آنا کہ اس کو بن دیجئے ۔ غرض مولویوں سے صرف اللہ تعالی کے احکام پوچھئے اور اہل طریقت سے اللہ تعالی کا نام پوچھئے دنیا کی فرمائش کسی سے نہ کیجئے ۔ ہاں دنیا کے لئے دعا کرانے کا مضائقہ نہیں لیکن اللہ تعالی کے کاموں میں کسی قسم کا دخل سمجھنا سخت غلطی ہے ۔ اپنے کام کے لئے دعا خود بھی کرو دعا کے متعلق بھی یہ نہ کرو کہ صرف ان پر ہی ڈال دو بلکہ تم خود بھی اپنے لئے دعا کرو اور بزرگوں سے بھی دعا کراؤ ۔ ایک صاحب مجھ سے کہنے لگے کہ میں اس قابل ہی نہیں کہ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) بادشاہت صرف انہی کے لئے تسلیم کی ہوئی ہے کسی کا پتہ نہیں کہ کہہ سکے یہ کیوں ہے کس لئے ہے ؟