ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
کہتے ہیں خدا جانے یہ لغت کہاں سے ایجاد کیا ہے ) اور دوسرے شخص کو چونکہ دیکھتے ہیں کہ زیادہ عبادت نہیں کرتا اس لئے اس کو زیادہ کامل نہیں سمجھتے ۔ حالانکہ ممکن ہے کہ عابد واقع میں یہی شخص ہو کیونکہ عبادت عبد بننے کو کہتے ہیں اور عبدیت بجا آوری احکام کا نام ہے ۔ جس وقت بھی جو حکم ہو پس اختلاط (1) خلق اغراض صالحہ سے نیز عبادت میں دخل ہے ۔ تحقیق ماہیت عبدیت عبدیت کے متعلق حضرت حاجی صاحب کی ایک تحقیق بیان کرتا ہوں ۔ فرمایا کہ قرآن شریف میں ارشاد ہے وما خلقت الجن والانس الا لیعبدون ( نہیں پیدا کیا ہم نے انسان اور جن کو مگر عبادت کرنے کے واسطے ) تو باوجود اس کے کہ ملائکہ اور حیوانات جمادات نباتات جواہر و اعراض سب کے سب عبادت میں مصروف ہیں جیسا کہ آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ فرشتوں کے بارہ میں ارشاد ہے ۔ یسبحون اللیل والنھار لا یفترون ( فرشتے اللہ تعالی کی پاکی بیان کرتے ہیں رات میں اور دن میں اور تھکتے نہیں ) حیوانات وغیرہ کے بارہ میں فرماتے ہیں ۔ وان من شیء الا یسبح بحمدہ ولکن لا تفقھون تسبیحھم ( نہیں کوئی چیز مگر اللہ تعالی کی پاکی بیان کرتی ہے اس کی تعریف کے ساتھ لیکن تم ان کے بیان کرنے کو سمجھتے نہیں ) ان کے علاوہ اور متعدد آیات سے ہر ایک چیز کا عبادت میں مشغول ہونا معلوم ہوتا پے ۔ پھر انسان اور جن کی تخصیص عبدیت میں کیوں فرمائی گئی ۔ فرمایا کہ وجہ یہ ہے کہ ایک تو نوکر ہوتا ہے اور ایک غلام ہوتا ہے ۔ نوکر کی خدمات ہمیشہ معین ہوا کرتی ہیں یعنی اگرچہ کتنے ہی مختلف کام نوکر سے لئے جائیں لیکن کوئی کام ایسا ضرور ہوتا ہے کہ جس میں نوکر عذر کرے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) مخلوق سے میل جول جو نیک غرضوں کے لئے ہو یہ بھی عبادت ہے جیسے اصلاح اعمال تبلیغ احکام و تعلیم و تدریس و تربیت وغیرہ کیلئے