ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
ماند الا اللہ باقی جملہ رفت مرحبا اے عشق شرکت سوز رفت ( الا اللہ رہ گیا باقی سب چلتا ہوگیا - اے پڑول کی طرح شرکت کو جلا دینے والے عشق مرحبا مرحبا ) سلوک کی ترتیب اس تقریر سے ترتیب سلوک کی یہ نکلی کہ اول کسی صاحب محبت کو ڈھونڈ کر اس کے پاس جاپڑو اور اس کی حسب ہدایت کام لگ جاؤ - ثمرات کے طالب نہ ہو - خود بخود ہوں تو خدا کا فضل سمجھو - طاعت میں لذت نہ ہو تو اس کو چھوڑو مت کثرت سے ذکر کرو اس میں قرآن بھی داخل ہے ٓ تلاوت قرآن کے لئے تصحیح الفاظ/1 بقدر طاقت ضروری ہے اور خلوص قلب اس سے زیادہ ضروری ہے اگر پڑھتے ہوئے طبیعت اکتانے لگے تو اسی کی کثرت کرو - اگر الفاظ بھی صیحح نہ ہوں تو اپنے امکان بھر کوشش تصیحح کی کرو - اگر پوری /2 کامیابی نہ ہوتو دلگیر مت ہو اسی طرح قبول ہے الفاظ پر تو انہیں سے گرفت ہوگی جو الفاظ درست کر سکتے ہیں اور پھر نہیں کرتے ورنہ زیادہ تر دیکھ بھال اور چھال بین دلوں کی ہوگی اگر موٹی زبان کا آدمی غلط پڑھتا ہے لیکن دل سے پڑھتا ہے تو خدا کے نزدیک یہ غلط اس صحیح سے ہزار درجہ بہتر ہے کس کی غرض ریا یا اظہار کمال ہو - حکایت : اس موقع پر مجھے ایک شخص کی حکایت یاد آئی - ایک شخص مجھ سے تعلق رکھتا تھا مجھ سے کہنے لگا کہ میں کسی فقیر سے طالب ہو جاؤں - میں اس پر ناراض ہوا اور سمجھا دیا چند روز کے بعد پھر آیا تو میں اس سے مزاحا کہنے لگا کہ کیوں کسی فقیر کے طالب بھی ہوئے تو وہ نہایت خلوص اور تازگی سے جواب دیتا ہے کہ بس اب تو تیرا ہی پلہ پکڑ لیا اس کا تیرا یہ کہنا ہزاروں حضور اور جناب سے زیادہ لذت بخش تھا کیونکہ دل سے تھا - بعض وقت بہ نسبت نرمی کے سختی سے زیادہ اصلاح ہوتی ہے جس طرح نرمی علاج ہے گرمی بھی اس سے برح کر علاج ہے اور یہی وجہ ہے بعضے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 لفظوں کو صحیح کرنا اور ان کے حرفوں کو صحیح مخرج کے ساتھ اپنی طاقت کے موافق نکالنا - /2 کوشش کرنے پر بھی پوری کامیابی نہ ہو اگر کوشش نہ کی گئی تو نہ سیکھنے کا گناہ رہے گا -