ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
ملفوظات حکیم الامت جلد ۔ 27 ۔ کاپی ۔ 13 خدا تعالی کی رحمت ہے کہ دین آسان صورت میں بھیجا ہے خدا تعالی کی رحمت ہے کہ اس نے دین کی کوئی عجیب شکل نہیں بنائی بلکہ جو ترتیب ہمارے روزمرہ کے امور میں ہے وہی ترتیب اس میں بھی رکھی کہ سہولت ہو حالانکہ دین وہ چیز ہے کہ اگر اس کا ڈھنگ بالکل نرالا اور سخت بھی ہوتا تب بھی اس کو بکوشش حاصل کرنا چاہیے تھا ۔ تحصیل دین میں ہمارا ہی نفع ہے نہ کہ خدا تعالی کا کیونکہ دین حاصل کرنے میں ہمارا ہی نفع ہے نہ کہ خدا تعالی کا اور نہ حاصل کرنے میں ہمارا نقصان ہے جیسے کوئی طبیب کڑوا نسخہ لکھ دے تو اس کے پینے سے جو کچھ نفع ہو گا ۔ مریض کو ہو گا ۔ اور نہ پینے سے بھی جو کچھ ضرر ہو گا مریض کو ہو گا ۔ چنانچہ حق تعالی نے اس مضمون کو دو ٹوک کر کے فرما دیا ہے ۔ من (1) شآء فلیؤمن ومن شآء فلیکفر اور قرآن میں بہت سی جگہ یہ مضمون آیا ہے کہ ہمارا نہ کوئی نفع تمہارے ایمان سے ہے اور نہ کوئی ضرر تمہارے کفر سے اور یہ فرمانا ایسا ہے جیسے کوئی طبیب کہے کہ اگر تم دوا پیو تو ہمارا کیا نفع اور نہ پیو تو ہمارا کیا ضرر بلکہ حکیم کو تو ایک (2) گونہ نفع بھی ہے ۔ خدا تعالی کو تو کچھ بھی نفع نہیں اس واسطے کہ خدا تعالی کے لئے استکمال (3) بالغیر محال ہے ہر چیز ان کے افادہ اور وجود کی محتاج ہے مگر وہ کسی امر میں کسی کے محتاج نہیں ۔ آفتاب عالم تاب عطر خانہ اور گھورہ سب پر روشن ہے لیکن نہ اس کو عطر خانہ سے خوشبو پہنچتی ہے نہ گھوڑے سے بدبو اسی کو مولانا فرماتے ہیں ۔ مابری (4) از پاک و ناپاکی ہمہ وزگر انجانی و چالاکی ہمہ کہ ہم تو ایسے مقدس ہیں کہ پاکی سے بھی پاک ہیں ۔ پاکی سے پاک ہونے کے معنی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) جو چاہے ایمان لے آئے جو چاہے کفر کر لے ۔ یعنی انجام دونوں کا کھلا ہوا ہے ۔ (2) کہ دوا کے پیسے ملیں گے شہرت ہو کر دکان چمکے گی ۔ (3) اپنی ذات کے علاوہ کسی اور شے کے ذریعہ کمال حاصل کرنا ناممکن ہے کہ یہ غیر کا محتاج ہونا ہوا اور محتاج ہونا خدائی کے خلاف ہے ۔ (4) ہم تو پاکی اور ناپاکی سستی و چالاکی پستی سب سے بری ہیں ۔ (5) پاکی بیان کرنا ۔