ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
اللہ یغفر الذنوب جمیعا انہ ھو الغفور الرحیم ( آپ کہہ دیجئے اے میرے وہ بند و جنہوں نے اپنے اوپر زیادتی کر رکھی ہے تم اللہ رحمت سے نا امید مت ہو بیشک اللہ تعالیٰ سب گناہوں کو بخش دینگے بلا شبہ وہی بڑا بخشنے والے ہیں بڑے رحم کرنیوالے ہیں ) کا شان نزول یہی ہے کہ جب حضور پر نور صلی اللہ علیہ وسلم نے اول مکہ میں مبعوث ہو کر دعوت اسلام فرمائی تو لوگوں نے آکر عرض کیا کہ ہم آپ پر ایمان تو لے آئیں لیکن جو گناہ ہم نے اس کے قبل کئے ہیں ان پر تو ہم کو ضرور سزا ہوگی بس جب دین آبائی بھی چھوڑا بدنای بھی اٹھائی اور آخرت کا عذاب بھی باقی رہا تو ہم کو فائدہ ہی کیا ہوا اس پر ایت نازل ہوئی کہ تم لوگ پچھلے گناہوں کا اندیشہ نہ کرو ہم غفور رحیم ہیں سب پچھلے گناہ بھی معاف کردیں گے اور اگلے بھی بس معلوم ہوا کہ مقصود آیت سے ان لوگوں کی نا امیدی کو دور کرنا ہے جو اسلام اور توبہ سے اس خیال پر رکتے تھے نہ وہ مقصود جو کہ لوگوں نے سمجھا / 1 - ساتواں مانع توبہ سے یہ خیال ہے کہ جو تقدیر میں ہے وہ ہوگا ایک مانع یہ ہے کہ یوں سمجھتے ہیں بلکہ زبان سے کہتے ہیں کہ جو تقدیر میں لکھا ہے جنت یا دوزخ وہ ضرور ہو کر رہے گا پھر نہ طاعت سے کچھ فائدہ اور نہ گناہ سے کوئی ضرر مگر تعجب ہے کہ یہ تقدیر دنیا کے کاموں میں مثلا کھانا کھانا مال و دولت جمع کرنا ان میں کہاں چلی جاتی ہے ہم نے کسی کو نہ دیکھا کہ اس نے تقدیر کے بھروسہ پر کمانا چھوڑ دیا ہو یا کھانا نہ کھایا ہو یا کھتی کرنی چھوڑ دی ہو اور اس میں تخم ریزی نہ کی ہو کہ اگر تقدیر میں ہے خود بخود سب کام ہوجائیں گے -اس موقعہ پر کہتے ہیں کہ صاحب تقدیر حق ہے لیکن تدبیر بھی تو کرنی چاہئے بدون تدبیر کے کوئی کام نہیں ہوتا - افسوس یہاں تو تدبیر کی ضرورت اور دین کے کام میں تدبیر کی ضرورت نہیں حالانکہ آیات میں غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ معاش کی خدا تعالیٰ نے ایک حد تک ذمہ داری بھی کی ہے - فرماتے ہیں وما من دآبۃ فی الارض الا علی اللہ رزقھا ( اور نہیں ہے کوئی زمین پر چلنے والا مگر اللہ کے ذمہ ہے اس کا رزق ) اور معاد ( آخرت ) ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 کہ بے توبہ سب بخش دیئے جائیں بلکہ توبہ سے بخشے جائیں گے غیر مسلم کی توبہ اسلام لے آنا ہے اور مسلمان کی توبہ دل سے توبہ واستغفار ہے