ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
حلت کے لکھ دیئے ۔ بادشاہ نے کہا کہ اگر ملا جیون بھی دستخط کر دیں تو میں پہن لوں گا ۔ ملا جی کے پاس استفتا گیا آپ نے کہلا بھیجا کہ میں دہلی آ کر جواب دوں گا اور جامع مسجد میں جواب دوں گا ۔ چنانچہ آپ دہلی تشریف لائے اور جامع مسجد میں ممبر پر جا کر بعد نقل سوال و جواب کے استحلال (1) معصیت کی بناء پر زجر کے لئے فرمایا کہ " مفتی (2) و مستفتی ہر دو کافرند " بادشاہ یہ سن کر نہایت غضبناک ہوا اور اس نے قتل کا حکم دیا ۔ بادشاہ کے ایک فرزند کو جو خبر ہوئی تو دوڑے ہوئے ملا جی کے پاس آئے اور کہا کہ آپ کے قتل کی تدابیر ہو رہی ہیں ۔ ملا جی نے جو سنا تو بہت برہم ہوئے اور فرمایا کہ میں نے کیا ایسا قصور کیا ہے اور فرمایا کہ وضو کے لئے پانی لاؤ کہ میں بھی ہتھیار باندھ لوں کیونکہ الوضوء (3) سلاح المومن حقیقت میں ان حضرات کو تنہا نہ سمجھنا چاہیے ۔ حافظ علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں ۔ بس (4) تجربہ کردیم دریں دیر مکافات بادرد کشاں ہر کہ درافتاد بر افتاد حدیث (5) شریف میں ہے ۔ من عاذی لی ولیا فقد اذنتھ بالحرب شہزادہ نے جو آپ کے جلال کی حالت دیکھی تو دوڑا ہوا باپ کے پاس گیا اور کہا کہ آپ کیا غضب کرتے ہیں ۔ ملا جی آپ کے مقابلہ کے لئے وضو کر رہے ہیں اور سلاح درست کر رہے ہیں ۔ سج رہے ہیں ۔ بادشاہ یہ سن کر تھرا گیا اور کہا کہ اب کیا کروں میں تو حکم دے چکا ہوں ۔ شہزادے نے کہا کہ سب کے سامنے میرے ہاتھ ایک خلعت بھیج دیا جائے چنانچہ ایسا ہی کیا گیا تب ملا جی کا غصہ فرو ہوا ۔ تربیت اخلاق سے پہلے مقتدا بن جانے کے مفاسد بعض لوگ جن کی تربیت نہیں ہوتی اور مقتدا ہو جاتے ہیں انکے اخلاق نہایت خراب ہوتے ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) گناہ کو حلال قرار دینے کی وجہ سے (2) فتوی دینے لینے والے دونوں کافر ہیں ۔ غالبا ریشم کے حرام ہونے کی حدیثوں کو متواتر قرار دے کر فرمایا کیونکہ حرام قطعی کا انکار کفر ہوتا ہے ۔ یا توہین حکم قرار دے کر (3) وضو مومن کا ہتھیار ہے ۔ (4) ہم نے اس بدلہ کے گھر میں بہت تجربہ کیا ہے ۔ کہ تلچھٹ پینے والوں سے جو الجھتا ہے گر ہی پڑتا ہے 12 (5) جو شخص میرے کسی دوست سے دشمنی کرے گا میں اس کو اعلان جنگ دیتا ہوں 12