ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
بیزارم ازاں کہنہ خدائے کہ تو داری ہر روز مرا تازہ خدائے دگر ہست ( میں اس پرانے خدا سے جسم تم رکھتے ہو بیزر ہوں میرے واسطے تو ہر دن ایک دوسرا تازہ خدا ہے ) حکایت : ابن العربی کا ایک خط اپنی کشکول میں عمالہ بہاؤ الدین عاملی نے نقل کیا ہے جو انہوں نے اپنے ایک معاصر عالم کو لکھا ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے سنا ہے کہ آپ ایک روز بیٹھے رو رہے تھے آپ کے کسی شاگرد نے وجہ پوچھی تو آپ نے وجہ بیان کی کہ میں اتنے سال سے ایک دعوے کو دلیل عقلی سے صحیح سمجھے ہوئے تھا آج ایک مقدمہ اس دلیل کا مخدوش ثابت ہوا تو میں اس لئے رورہا ہوں کہا اتنے زمانے تک جہل میں مبتلا رہا - اور اب بھی اطمینان نہیں کہ جواب ثابت ہوا وہ بھی صحیح ہے اس کے بعد لکھتے ہیں کہ تم نے اپنے علم ظاہری کی قوت دیکھی اب چاہئے کہ دوسرا علم حاصل کرو جس کا طریقہ یہ ہے کہ خلوت اور دوام ذکر اختیار کرو بس اس قسم کا مضمون لکھا ہے اور امام زاری اتنے تبحر / 1 کے بعد جبکہ ان کو کچھ حقیقت شناسی کا ذائقہ نصیب ہو اس وقت یوں کہتے ہیں - نھاتہ / 2 اقدام العقول عقال وغایۃ سعی العالمین ضلال ولم نستقد من بحثنا طول عمرنا سوی ان جمعنا فیہ قیل یقال ( عقلوں کے قدموں کی انتہا صرف ایک باندھنے کی رسی ہے اور تمام جہانوں کی کوششوں کا اخیر گمراہی ہے اور ساری عمر کی بحث سے ہم کو اس کے سوا کچھ فائدہ نہ ملا کہ بس ہم نے یہ جمع کر لیا یہ کہا گیا ہے اور یہ جواب دیا ) کہ ساری عمر کے مباحث اور علوم کا نتیجہ جو اخیر میں کھلا تو یہ تھا کہ قیل کنا و قال فلان کذا ( ایسے کہا گیا اور فلاں نے ایسے جواب دیا ) شیخ مال کی علامات اور اس کے انختاب کا طریقہ لیکن اس کے ساتھ یہ بتلا دینا بھی ضروری ہے کہ انتخاب جو کیا جائے تو کس معیار ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 علم کا دریا ہونے باوجود