ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
بسم اللہ الرحمن الرحیم حامدا و مصلیا فقر صادق کی علامت فقر صادق کی علامت یہ ہے کہ اس کے ساتھ دلچسپی ہو اور دلچسپی اس کو کہتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو فقر محبوب تھا تو اپنی اولاد کے لئے بھی اس کو قولا و عملا اختیار کر کے دکھلا دیا ۔ قولا تو یہ کہ خدا تعالی سے دعا کی ۔ اللھم اجعل (1) رزق ال محمد قوتا اور عملا یہ کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا جو سب خاندان سے زیادہ محبوب تھیں اور جن کے لئے آپ فرط محبت سے سیدھے کھڑے ہو جاتے تھے اور جن کے لئے آپ نے یہ فرمایا کہ سیدۃ (2) نساء اھل الجنۃ فاطمۃ نیز حضرت علی نے جب نکاح ثانی کا قصد فرمایا تو آپ نے یہ فرمایا کہ یؤذیننی (3) ما آذاھا (4) اتنی پیاری بیٹی نے جب ایک مرتبہ چکی چلانے سے ہاتھوں میں چھالے پڑ جانے کی شکایت کی ۔ جس کو آج کل اس قدر معیوب سمجھا جاتا ہے کہ ایک مرتبہ میں نے اپنے خاندان کی عورتوں کو بوجہ مصلحت صحت یہ رائے دی کہ نئی لڑکیوں سے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) اے اللہ اولاد محمد کا رزق بقدر کفایت مقرر فرما ۔ مسلم (2) اہل جنت کی عورتوں کی سردار فاطمہ ہیں ۔ مسلم (3) تکلیف دیتی ہے مجھے وہ چیز جو فاطمہ کو تکلیف دیتی ہے ۔ 12 (4) بخاری کی حدیث ہے فرمایا تھا کہ میں حلال کو حرام نہیں کرتا لیکن جو چیز فاطمہ کو تکلیف دے گی مجھے بھی طبعی طور سے تکلیف دے گی ۔ اور تکلیف کی وجہ یہ تھی کہ ابو لہب کی بیٹی سے نکاح کا قصد تھا تو خدا اور رسول کے دشمن کی بیٹی کی وجہ سے حضرت فاطمہ کو پھر حضور کو طبعی تکلیف ہوتی اور نبی کو تکلیف دینا خدا کو تکلیف دینا ہے ۔ خطرناک ہے ۔ لہذا یہ بات صرف حضور کے ساتھ خاص تھی ۔ (5) یہ حدیث ابن ماجہ میں ہے ۔