ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
جاوے اور اگر مدہ جاتا رہے تو گناہ سے بچنے میں کوئی کمال نہیں - اندھا اگر فخرے کرے کہ میں دیکھتا نہیں تو کون فخر کی بات ہے - دیکھے گا کی دیکھنے کا آلہ نہیں - عنین اگر عفت کا دعویٰ کرے تو کیا کمال ہے لطف اور کمال تو یہ ہے کہ گناہ کر سکو اور اپنے دل کو روکو - جس کا میں نے فوری علاج اور تقاضا روکنے کی تدبیر دونوں بیان کردیئے - رہا مدہ زئل کردینا یہ مطلوب ہی نہیں بلکہ اس ک زائل کرنا جائز ہی نہیں - خدا تعالیٰ کے ساتھ محبت ہوتے ہوئے غیر پر نظر نا ممکن ہے خلاصہ یہ کہ مجھے اس گناہ پر متنبہ کرنا منظور ہے اس لئے کہ اس گناہ کا ابتلا عام تھا - حتیٰ کہ جو نیک کہلاتے ہیں وہ بھی اس میں مبتلا ہیں - خدا کے وااسطے اس کا انتظام کرنا چاہیے - افسوس منہ سے تو خدا تعالیٰ کی محبت کا دعویٰ اور غیر پر نظر افسوس صد فسوس اس وقت مجھ کو ایک حکایت یاد آگئی - حکایت : ایک عورت جارہی تھی کوئی ہوا پرست اس کے ساتھ ساتھ ہولیا اس عورت نے ہوچھا کہ تم کون ہو اور میرے پیچھے کیوں آتے ہو کہا میں تجھ پر عاشق ہوگی س لئے آتا ہوں - عورت نے جواب دیا کہ پیچھے ایک میری بہن آرہی ہے وہ مجھ سے زیدہ حسین ہے - اس کے دیکھنے کو پیچھے چلا - اس عورت نے اس کے دھول دی اور کہا - گفت اے ابلہ اگر تو عاشقی دربیان دعوئے خود صادق ( عورت نے کہا اے بیوقوف اگر تو عاشق اور اپنے دعوے کے بیان میں سچا ہے ) پس چرا بر غیر افگندے نظر ایں بود دعوائے عشق ای بے خبر ( تو تونے غیر پر نظر کیوں ڈالی ااے بہیودہ کیا یہی ہوتا ہے عشق کا دعویٰ ) صاحبو اگر حق تعالیٰ کے سامنے کھڑا کر کے اتنا دریافت فرمالیں کہ تو نے ہم چھوڑ کر غیر پر کیوں نظر کی تو بتلایئے کیا جواب ہے یہ ہلکی بات نہیں اس کا بہت بڑا اہتمام کرنا چاہیئے - معصیت کے تقاضہ کا نہایت مفید علاج ایک اور تدبیر ہے جو مقوی ہے ان تدابیر کی وہ یہ کہ جب قلب میں اسیا خیال پیدا ہو ایسا کر