ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
انبیاء اور علماء محققین کامل العقل ہوتے ہیں گو تجربہ زیادہ نہ ہو غرض انبیاء اور علماء محققین کامل العقل ہوتے ہیں گو تجربہ میں اس لئے کمی ہو کہ وہ دنیاوی امور میں منہمک نہیں ہیں بعض لوگوں نے اس میں عجیب خلط کر دیا ہے کہ عقل اور تجربہ کو ایک چیز سمجھتے ہیں ۔ ان میں فرق نہیں کرتے اور چونکہ علماء کو تجربہ کار نہیں پاتے اس لئے علماء کو کم عقل اور بے وقوف کہتے ہیں ۔ حالانکہ تجربہ دوسری چیز ہے اور عقل دوسری چیز ہے ۔ تجربہ تکرار مشاہدہ 1؎ جزئیات کا نام ہے ۔ مثلا سقمونیا کو دس مرتبہ آزمایا گیا اس نے اسہال کا فائدہ دیا تو اس تکرار مشاہدہ سے کہیں گے کہ سقمونیا مسہل ہے اور عقل ایک قوت ہے جو خداتعالی نے انسان میں ودیعت کی ہے جس سے کلیات کا ادراک کرنا ہے ۔ مولوی محمد حسین عظیم آبادی سے جو کہ میرے ایک دوست تھے ان کے طالب علمی کے زمانہ میں ایک کالج کے طالب علم نے سوال کیا کہ آسمان پر کس قدر ستارے ہیں انہوں نے فرمایا مرصودہ 2؎ تو معلوم ہیں مگر غیر مرصودہ معلوم نہیں اس طالب علم نے کہا کہ مولوی صاحب تعجب ہے کہ سائنس کا اتنا ضروری مسئلہ اور آپ کو اس کی اطلاع نہیں ۔ مولوی صاحب نے فرمایا کہ اچھا بتلائیے سمندر میں کس قدر مچھلیاں ہیں ۔ اس طالب علم نے کہا مجھے تو علم نہیں تو مولوی صاحب فرماتے ہیں کہ افسوس ہے آپ اس قدر سائنس کے دلدادہ ہیں اور آپ کو زمین کی چیزوں کی بھی اطلاع نہیں پھر جب آپ کو ہنوز زمین کی بھی پوری اطلاع نہیں ہے تو مجھ کو آسمان کے ستاروں کی اطلاع نہ ہونا کیا تعجب ہے ۔ یہ جواب سن کر ان طالب علم صاحب کی آنکھ کھلی اور ہوش آیا اس طرح لوگ صناع 3؎ قوموں کو کہتے ہیں کہ یہ بڑے عاقل ہیں حالانکہ وہ صرف ایک صنعت کے تجربہ کار ہیں ۔ لہذا ان کو صناع کہنا چاہیے نہ کہ عاقل صناعی دوسری چیز ہے ۔ عاقل ہونا دوسری بات ہے اگر ہم ایک بڑے فلاسفی مثلا افلاطون کو ایک جولاہے کے گھر لے جاویں اور اس کی کارگہ میں بٹھلا دیں اور کہیں کہ ایک مہین 4؎ تن زیب بنو ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 1؎ معین چیزوں کے اثرات کو بار بار دیکھنا 2؎ جن کو رصد گاہ سے دیکھا گیا ہے ۔ 3؎ صنعت گر کہ چند چیزوں کو ملا کر کوئی شے بنا لی یا بنی ہوئی کے اجزاء الگ الگ کر لئے اسی کو سائنس کہتے ہیں یعنی ترکیب و تحلیل وہ کوئی علم نہیں بلکہ ادھیڑ بن مرکب کے اجزاء اور اجزاء سے مرکب کی بناوٹ ہے ۔ جیسے لوہار بڑھئی معمار کا کام وہ ہلکا ہے یہ اونچا ہے ۔ 4؎ باریک کپڑا اور تن زیب ایک قسم کا کپڑا ہے باریک ۔