ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
اگرچہ خدا تعالی جسم اور لوازم اور عوارض جسم سے پاک ہے لیکن یہ مثال کے لئے کہا جاتا ہے اور جیسا حضرت غوث پاک فرماتے ہیں ؎ بے حجابانہ در آ از در کا شانہ ما کہ کسے نیست بجز درد تو در خانہ ما ( بے حجاب ہو کر میرے گھر کے دروازے سے آجایئے کیونکہ آپ کے درد کے سوا ہمارے گھر میں اور کوئی نہیں ہے ) یہ کیفیت تو وہاں کے وصال کی ہے اور دنیا میں بوجہ حجاب اور سیری نہ ہونے کے ان کی حالت یہ ہوتی ہے کہ ؎ دل آرام در بر دل آرام جو لب از تشنگی خشک بر طرف جو ( دل کو آرام دینے والا تو بغل میں ہے مگر دل آرام ڈھونڈ رہا ہے دریا کے کنارے پیاس سے ہونٹ خوشک ہیں ) نگویم کہ بر آب قادر نیستند کہ بر ساحل نیل مستسقی اند ( میں نہیں کہہ سکتا کہ پانی پر قدرت نہیں رکھتے مگر دریائے نیل کے کنارے استسقا کے سے بیمار ہیں کہ پیتے ہیں اور جی نہیں بھرتا ) اہل اللہ کو مرنے کی بڑی خوشی ہوتی ہے اور وہ اس کی تمنائیں کرتے ہیں اور چونکہ مر کر ان یہ دولت نصیب ہوتی ہے اس لئے وہ اس کی تمنائیں کرتے ہیں اور شدت شوق میں یوں کہتے ہیں ؎ خرم آں روز کریں منزل ویران بردم راحت جاں طلہم در پئے جاناں بردم ( میں تو اس دن خوش ہوں گا کہ اس اجڑے گھر سے جاؤں گا روح کا سکون چاہوں گا محبوب کے لئے حاضر ہوں گا )