ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
دما دم شراب الم درکشند اگر تلخ بینند دم درکشند ! ( رنج کی شراب پے در پے پیتے رہتے ہیں اگر کڑواہٹ دیکھتے ہیں تو سانس کھینچ لیتے ہیں او صبر کرتے ہیں) لوگ جس کو کلفت سمجھتے ہیں وہ اس کو راحت سمجھتا ہے مجنوں کو اس کے اقارب خانہ کعبہ میں لے گئے اور کہا کہ کہہ اللھم ارحمنی من لیلی و حبھا ( اے اللہ مجھ پر لیلی اور اس کی محبت سے رحم فرما کہ وہ جاتی رہے ) تو وہ کہتا ہے اللھم زدنی حب لیلی ) اے اللہ مجھ کو لیلی کی محبت زیادہ کر دے ) الھی تبت من کل المعاصی الیک فقد تکثرت الذنون ( اے میرے معبود میں نے سب گناہوں سے آپ کی بارگاہ میں توبہ کر لی کیونکہ گناہ تو بہت ہی ہو گئے ہیں ) فاما من ھوی لیلی و ترکے زیارتھا فانے لا اتوب ( لیکن لیلی کی محبت اور اس کے دیدار کا ترک کرنا تو میں اس سے توبہ نہیں کر سکتا ) غور کرو کہ عورت کی محبت میں یہ حالت تھی اب مولانا کا قول سنو فرماتے ہیں ۔ عشق مولی کے کم از لیلی بود گوئے گشتن بہراو اولے بود ( اللہ تعالی کا عشق لیلی کے عشق سے کب کم ہو سکتا ہے اس کے عشق میں گیند کی طرح لڑھکتا ہو جانا زیادہ بہتر ہے ۔ ) یعنی خدا تعالی کی محبت لیلی کی محبت سے بھی کم ہے ہر گز نہیں تو اب غور کیجئے کہ وہ کیسی لذت کی ہو گی ۔ پس معلوم ہوا کہ خدا تعالی کا قرب بڑی دولت ہے ۔ جو لوگ خدا تعالی کو چھوڑ دیتے ہیں درحقیقت مصیبت میں وہ ہیں اور یہیں سے یہ بھی معلوم ہو گیا ہو گا کہ جو لوگ خدا تعالی کو چھوڑ بیٹھتے ہیں وہ بڑی مصیبت میں ہیں گو ان کے پاس اموال و اولاد بھی ہو اسی کو خدا تعالی فرماتے ہیں ۔ انما یریداللہ ان یعذبھم بھا فی الدنیا و تزھق انفسھم وھم کفرون