ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
قوی الاستعداد کو تھوڑا سا مجاہدہ بھی کافی ہے چنانچہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ جو لوگ قوی الاستعداد ہوتے ہیں ان کو تھوڑے کام میں بہت نفع ہو جاتا ہے ۔ حکایت : حضرت سلطان نظام الدین اولیاء قدس اللہ سرہ ، کے پاس ایک شخص آیا اور ایک ہفتہ میں خلافت لے کر چلا گیا ۔ آپ کے دوسرے مرید اس کو دیکھ کر دل میں بہت خفا ہوئے اور یہ وسوسہ پیدا ہوا کہ شیخ ہماری طرف پوری توجہ نہیں فرماتے ۔ آپ نے ان لوگوں کے انداز سے اس وسوسہ کو تاڑ لیا اور ان کے علاج کے لئے فرمایا کہ کچھ تر اور کچھ سوکھی لکڑیاں جمع کرو ۔ جب جمع ہو گئیں تو فرمایا کہ گیلی لکڑیوں میں آگ لگا دو ۔ سب نے بہت کوشش کی لیکن ان میں آگ نہ لگی ۔ اس کے بعد فرمایا کہ ان سوکھی لکڑیوں میں آگ لگا دو چنانچہ ان میں فورا آگ سلگ اٹھی ۔ آپ نے فرمایا کہ کیا وجہ یہ لکڑیاں اس قدر جلد کیوں سلگ اٹھیں اور پہلی لکڑیوں میں کیوں آگ نہیں لگی ۔ ان لوگوں نے عرض کیا کہ حضور پہلی لکڑیاں گیلی تھیں ۔ اور یہ سوکھی ہوئی ہیں ۔ گیلی لکڑیوں میں آگ نہیں لگا کرتی آپ نے فورا فرمایا کہ ظالمو تم سب گیلی لکڑیاں ہو کر میری شکایت کرتے ہو اور اس سوکھی لکڑی کے جل اٹھنے پر تعجب کرتے ہو ۔ وہ سوختہ ہو کر آیا تھا صرف ایک پھونک کی ضرورت تھی چنانچہ ایک ہی پھونک میں بھڑک اٹھا اور تم گیلی لکڑی ہو کہ رات دن دھونکاتا ہوں مگر تم آگ ہی نہیں پکڑتے ۔ سو اس میں میری جانب سے کمی ہے یا تمہارا قصور ہے ۔ غرض بعض سوختہ دل ایسے بھی ہوتے ہیں کہ ان کو تھوڑے ہی کام میں بہت کچھ حاصل ہو جاتا ہے ۔ لیکن پہلے یا بعد کو کچھ نہ کچھ مجاہدہ ضرور کرنا پڑتا ہے ۔ مجاہدہ پر بھی جو کچھ ملتا ہے فضل ہے اور کرنے پر بھی جو کچھ ملتا ہے وہ محض فضل ہے کیونکہ خدا تعالی پر کسی کا زور نہیں ہے مگر عادۃ اللہ یوں جاری ہے کہ جو ادھر توجہ کرتا ہے خدا تعالی اس کو بہت کچھ دے دیتے ہیں من (1) تقرب ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) جو شخص ہماری طرف ایک بالشت آتا ہے ہم اس کی طرف ایک ہاتھ آتے ہیں 12 منہ