ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
تعجب کریں کہ ہم جیسے گنہگاروں سے کیا بھلائی بن پڑی ہوگی - جس پر یہ انعام ہوا ہے - عادت ایسی بری چیز ہے کہ اس کی بدولت معصیت کا معصیت ہونا بھی ذہن سے نکل جاتا ہے - اس کا علاج یہ ہے کہ گناہ کی عادت چھوڑی جائے اور اپنے اوپر کبر کر کے گناہ کو ترک کیا جائے مثلا غیبت کا گناہ ہے کہ اس میں علی العموم لوگ مبتلا ہیں اس کے چھوٹ جانے کا طریقہ ہے کہ ہمت کر کے ایک ہفتہ تک زبان کو غیبت کرنے سے اور کان کو غیبت سننے سے بند رکھا جاوے جب ایک ہفتہ اس طرح گزر جائے گا تو ان شاء اللہ تعالیٰ دیکھوں گے کہ غیبت کرنا درکنار غیبت سننا بھی گوارا نہ ہوگا بلکہ ایسا معلوم ہوگا گویا کسی نے ایک پہاڑ تم پر رکھ دیا ہے - بردل سالک ہزاراں غم بود گر زباغ دل خلالے کم بود ( اللہ کے راستہ والے دل پر ہزاروں غم ٹوٹ پڑتے ہیں اگر دل کے باغ سے ایک تنکا بھی کم ہوجاتا ہے ) تیسرا اور چوتھا مانع توبہ سے ایک مانع توبہ کرنے سے یہ ہوتا ہے کہ انسان گناہ کو بہت ہی بڑی چیز سمجھ لیتا ہے اور یہ خیال کرتا ہے کہ اتنے بڑے گناہ کے مقابلہ میں توبہ سے کیا کام نکل سکے گا - علی ہذا بعض کو یہ وسوسہ ہوتا ہے کہ ہمارے گناہ اس قدر کثیر ہیں کہ ان کی معافی ممکن ہی نہیں - اگرچہ ہم کتنی ہی توبہ کریں ان دوں غلطیوں کی وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ خدا تعالیٰ کی بارگاہ کو بندوں پر قیاس کرتے ہیں کہ جس طرح دنیا میں عادت ہے کہ اگر کوئی شخص کسی بہت بڑے امر میں کسی کی نا فرمانی کرے یا معمولی باتوں میں ہمیشہ نا فرمانی کرے تو ان دونوں کے قصور کو معاف نہیں کیا جاتا - اسی طرح گویا خدا کے کار خانے کو بھی سمجھا جاتا ہے حالانکہ یہ قیاس مع الفارق / 1 ہے بندہ اول تو محتاج ہے اس کو اپنا دل ٹھنڈا کرنے کی بھی ضرورت ہے دوسرے کے مقابلہ میں اپنی بات رکھنے کی بھی ضرورت ہے - دوسرے بندہ /2 متاثر ہے کہ جب کسی نے اس کی مخالفت کی تو اس پر کچھ اثر ہوا اگر مکرر مخالفت ہوئی اس اثر اور انفعال / 3 میں ترقی ہوئی اسی طرح ترقی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 یہ قیاس کرنا فرق کے ساتھ ہے - / 2 اثر لینے والا / 3 اثر قبول کرنا